حج 2021 کے لیے فارم داخل کرنے کی آخری تاریخ 10 جنوری تھی لیکن اتر پردیش حج کمیٹی کے پاس صرف 6 ہزار 347 فارم ہی آئے ہیں۔
واضح رہے کہ اتر پردیش سے بڑی تعداد میں عازمین حج مقدس سفر پر جاتے ہیں لیکن اس سال تصویر بالکل الٹ ہے۔
اب سوال اٹھتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ مسلمان اتنی کم تعداد میں فارم داخل کر رہے ہیں جبکہ اس سے پہلے حکومت سے حج کوٹا بڑھانے کی درخواست کی جاتی تھی؟ پہلی وجہ کورونا ہے، جس کے لیے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔
نتیجتاً تمام کاروبار بند ہو گئے اور بڑی تعداد میں لوگ بےروزگار ہو گئے، جس سے آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں بچا۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ اس سال 18 سال سے چھوٹے بچوں اور 65 سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو مقدس سفر پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے کیونکہ ابھی بھی کورونا وائرس کا خطرہ برقرار ہے اور کئی ممالک میں کورونا نے دوبارہ دستک دے دی ہے۔
تیسری وجہ یہ ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس بار حج کی ادائیگی میں 3 لاکھ 41 ہزار کے قریب خرچہ آ رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب پہلے ہی مسلم سماج معاشی طور پر پریشان ہیں اور حج کمیٹی آف انڈیا نے گزشتہ سال کے مقابلے تقریبا ایک لاکھ روپے کا اضافہ کردیا ہے۔
نام نہ بتانے کی شرط پر حج کمیٹی کے ذمہ دار نے بتایا کہ یو پی سے اتنے کم تعداد میں فارم داخل کرنے کی سب سے بڑی وجہ 'سعودی حکومت کا حج 2021 کے لیے ہری جھنڈی نہ ملنا ہے'۔
مسلمانوں کو لگتا ہے کہ اگر سعودی حکومت نے اجازت نہیں دی تو ساری کوشش رائیگاں جائیں گی۔ اس کے علاوہ جن لوگوں نے فارم داخل کیا ہے، ان کی بڑی رقم بھی پھنسی رہے گی۔
یہ بات ضرور ہے کہ بعد میں حج کمیٹی پوری رقم واپس کر دے گی۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2020 میں اتر پردیش سے تقریباً 32 ہزار عازمین حج مقدس سفر پر روانہ ہوئے تھے لیکن اس بار صرف 6 ہزار 347 حج فارم ہی مشکل سے بھرے گئے۔
اسے دیکھتے ہوئے فارم جمع کرنے کی تاریخ میں دوبارہ توسیع کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔