علیگڑھ: ایک صحت مند معاشرے کے لیے صاف پانی بے حد ضروری ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے پانی سے زندگی نہیں ہے بلکہ پانی ہی زندگی ہے۔ ضلع علیگڑھ تھانہ روراوار علاقے سمیت شاہجمال کے کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں کی عوام کو پینے کے لیے صاف پانی دستیاب کرانے میں علیگڑھ میونسپل کارپوریشن ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں برسوں سے استعمال زیر زمین پانی کی پائپ لائنیں جگہ جگہ سے پھٹ چکی ہیں، جس کے سبب بارش اور سیوریج کا آلودہ پانی پینے کے صاف پانی میں شامل ہو کر اسے آلودہ کر رہا ہے۔
متاثرہ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی پینے سے بچے اور بزرگ بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ علاقے کی پائپ لائن میں پانی آتا ہی نہیں اور اگر کبھی آتا ہے تو وہ آلودہ ہوتا ہے۔ علاقے میں ضرورت مند افراد کو دوسروں سے پانی مانگنا پڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کے لئے وارڈ ممبر کے یہاں سمر سیبل لگا ہوا ہے وہی ہمیں پانی دستیاب کرا رہے ہیں، جس سے ہمارا گزارا ہورہا ہے۔ کبھی کبھی وارڈ ممبر ہی میونسپل کارپوریشن سے پینے کے پانی کا ٹینک منگوا لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Protest in Handwara: پینے کے صاف پانی کی قلت، ہندوارہ میں احتجاج
مقامی باشندوں نے صاف پینے کے پانی کی دستیابی کے لئے علیگڑھ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کو چاہئے کہ صاف پانی کی فراہمی کے لئے نئی پائپ لائن بچھائے تاکہ عوام کو پینے کے لئے صاف پانی میسر ہو سکے اور وہ بیماریوں کا شکار نہ ہوں۔ وارڈ نمبر 83 کے کونسلر مشرف حسین محضر نے بتایا کہ پتا نہیں کس کے دباؤ اور کہنے پر میونسپل کارپوریشن ان علاقوں میں عوام کے لئے پینے کے صاف پانی کی دستیابی کو یقینی نہیں بنارہا ہے، جہاں پر علیگڑھ کے ایک بڑے مسلم مزدور طبقے کی رہائش ہے۔ کئی مرتبہ علیگڑھ انتظامیہ کے اعلی عہدیداران کو شکایت کی جا چکی ہیں باوجود اس کے کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں شرمندگی بھی ہوتی ہے کہ ہم عوام کو پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں کرا پا رہے ہیں۔