سرکاری وکیل شیورام سنگھ نے بتایا کہ رؤف شریف پر ہاتھرس میں عصمت دری کی شکار لڑکی کی موت کے بعد ماحول خراب کرنے کے لئے ملزم عتیق الرحمن اور تین دیگر کو رقم تقسیم کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں ملک سے غداری اور آئی ٹی ایکٹ جیسے سنگین دفعات میں پانچ اکتوبر کو ضلع متھرا کے مانٹ تھانہ کی پولیس نے گرفتارکئے گئے پی ایف آئی کے عتیق الرحمن، مسعود، عالم اور صحافی صدیق کپن کو متھرا پولیس نے پہلے امن خراب کرنے کے الزام میں گرفتارکیا تھا اس کے بعد ہی ان پر ملک سے غداری جیسے دفعات لگائے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ٹی ایف کا الزام ہے کہ ملک میں بدامنی کا ماحول بنانے کے لئے ملزم رؤف شریف کو غیرممالک سے تقریباً دوکروڑ کی رقم ملی ہے، جس میں ایک کروڑ 35 لاکھ اس کے آئی سی آئی سی آئی بینک کے کھاتے میں ملا ہے۔ اس کے علاوہ 18 لاکھ چین سے اور کووڈ-19 کے دوران 29 لاکھ آٹھ قسطوں میں ملا ہے۔ سارا پیسہ اس کے آئی سی آئی سی آئی اور فیڈرل بینک کے کھاتے میں جمع پایا گیا ہے۔
ادھر وکیل دفاع مدھوبن دت چترویدی نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ الہ آباد میں اس کی اپیل کریں گے کیونکہ اہم حقائق پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ جورقم ناجائز سرگرمیوں کے لئے فنڈنگ کرنے کے لئے بتائی جارہی ہے، اس میں مطابقت کا فقدان ہے۔ یہی نہیں جو بھی رقم ملی ہے وہ نہ تو ناجائز سرگرمیوں کے لئے ناجائز طریقے سے جمع کی گئی ہے اور نہ ہی اسے ناجائز سرگرمیوں کے لئے استعمال کیاگیا ہے۔ ایس ٹی ایف نے جو الزام لگائے ہیں ان میں بھی مطابقت نہیں ہے۔ عدالت نے شاید جرائم کی سنگینی کے پیش نظر ضمانت کی عرضی خارج کی ہے۔یواین آئی۔الف الف