ETV Bharat / state

پیروں سے معذور شکیل، مکان کے لیے در بدر بھٹکنے کو مجبور

author img

By

Published : Jul 6, 2020, 10:58 PM IST

حکومتیں ضرورت مندوں کے پیش نظر بہت سے منصوبے تیار کرتی ہیں، لیکن یہ منصوبے ضرورت مندوں تک پہنچنے کے بجائے نااہل لوگوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ بریلی میں ایک بےگھر معذور شخص گزشتہ چار برس سے اپنے مکان کے لیے سرکاری افسران کے دفتروں کے چکر لگا رہا ہے۔

disabled shakeel
پیروں سے معذور شکیل

حالانکہ کچھ روز قبل ڈی ایم نتیش کمار نے ڈوڈا کے افسران کو تحریری حکم دیکر شکیل کو مکان مہیا کرانے کو کہا تھا۔ لیکن ڈوڈا افسران نے ڈی ایم کا حکم نامہ بھی، ہوا میں اُڑا دیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

شہر کے اعظم نگر علاقے میں رہنے والا شکیل گزشتہ چار برس سے اپنے گھر سے ضلع کلکٹریٹ اور ضلع کلکٹریٹ سے ضلع شہری ترقیاتی ایجنسی ''ڈسٹرکٹ اربن ڈیولپمینٹ ایجنسی'' ڈوڈا دفتر کے چکر لگا رہا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس کے گھر سے ضلع کلکٹریٹ تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور وہ اب تک ردجنوں چکر لگا چکا ہے۔ اس امید میں کہ کسی نہ کسی روز کوئی ہمدرد افسر اسے بھی حکومت کے مختص مکانات میں سے ایک گھر فراہم کرائےگا۔

disabled shakeel
معذور شکیل

وہ امیدوں سے لبریز یہی خواب لیکر ضلع کلکٹریٹ تک جاتا ہے۔ دفتر میں یہاں اور وہاں درخواست لیکر ٹہلتا رہتا ہے اور پھر درخواستوں کا بنڈل لیکر اپنے کرائے کے گھر میں واپس لوٹ جاتا ہے۔

بیوہ ماں بلقیس اور معذور بیٹا شکیل شہر کے اعظم نگر علاقے کے گلزار روڈ پر ایک کرائے کے مکان میں رہتے ہیں۔ محض دس بائی آٹھ فیٹ کا کرائے مکان ہی دونوں کا آشیانہ ہے۔ کرائے کا گھر ہے، لہزا ماہانہ کرایا ادا کرنے کے لیے ضعیف ماں بلقیس محلّہ کے گھروں میں برتن دھونے اور جھاڑو پوچھا کرنے کا کام کرتی ہے تو معذور شکیل شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگتا ہے۔ تب کہیں جاکر دونوں کو دو وقت کا کھانا نصیب ہوتا ہے۔

disabled shakeel
معذور شکیل

شکیل کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر معزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی ضعیف والدہ کی کوئی مدد کرنے کے قابل نہیں ہے۔ دونوں کی اتنی آمدنی بھی نہیں ہے کہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔ لہزا کرائے کی مکان میں رہتے ہیں۔

کچھ مہینے قبل مکان مالکن نے مکان کسی شخص کو فروخت کر دیا ہے، لہزا وہ اسے خالی کرنے کا دباؤ بنا رہی ہے۔

انہوں نے ڈوڈا محکمہ میں سنہ 2016 میں حکومت سے مکان فراہم کرانے کے لیئے ایک فارم جمع کیا تھا۔ لیکن چار برس گزر جانےکے باوجود ڈوڈا محکمہ کے افسران صرف یقین دہانی کر رہے ہیں۔

disabled shakeel's mother
معذور شکیل کی ماں

بہرحال حکومت کے دعوے اور افسران کے واعدے صرف کاغزی خانہ پوری کے لیے ہوتے ہیں۔ تمام حالات و ثبوت سامنے واضح ہونے کے باوجود ایسے بے گھر معزور اور بیوہ ضعیف خاتون کی مجبوری کسی کو نظر نہیں آتی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ غریبوں کے حق میں حکومت کے تمام منصوبے فائلوں میں گلابی نظر آتے ہیں، لیکن ایسے حقیقی غریب اور اصلی ضرورت مند ان افسران کو نظر نہیں آتے۔

حالانکہ کچھ روز قبل ڈی ایم نتیش کمار نے ڈوڈا کے افسران کو تحریری حکم دیکر شکیل کو مکان مہیا کرانے کو کہا تھا۔ لیکن ڈوڈا افسران نے ڈی ایم کا حکم نامہ بھی، ہوا میں اُڑا دیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

شہر کے اعظم نگر علاقے میں رہنے والا شکیل گزشتہ چار برس سے اپنے گھر سے ضلع کلکٹریٹ اور ضلع کلکٹریٹ سے ضلع شہری ترقیاتی ایجنسی ''ڈسٹرکٹ اربن ڈیولپمینٹ ایجنسی'' ڈوڈا دفتر کے چکر لگا رہا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس کے گھر سے ضلع کلکٹریٹ تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور وہ اب تک ردجنوں چکر لگا چکا ہے۔ اس امید میں کہ کسی نہ کسی روز کوئی ہمدرد افسر اسے بھی حکومت کے مختص مکانات میں سے ایک گھر فراہم کرائےگا۔

disabled shakeel
معذور شکیل

وہ امیدوں سے لبریز یہی خواب لیکر ضلع کلکٹریٹ تک جاتا ہے۔ دفتر میں یہاں اور وہاں درخواست لیکر ٹہلتا رہتا ہے اور پھر درخواستوں کا بنڈل لیکر اپنے کرائے کے گھر میں واپس لوٹ جاتا ہے۔

بیوہ ماں بلقیس اور معذور بیٹا شکیل شہر کے اعظم نگر علاقے کے گلزار روڈ پر ایک کرائے کے مکان میں رہتے ہیں۔ محض دس بائی آٹھ فیٹ کا کرائے مکان ہی دونوں کا آشیانہ ہے۔ کرائے کا گھر ہے، لہزا ماہانہ کرایا ادا کرنے کے لیے ضعیف ماں بلقیس محلّہ کے گھروں میں برتن دھونے اور جھاڑو پوچھا کرنے کا کام کرتی ہے تو معذور شکیل شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگتا ہے۔ تب کہیں جاکر دونوں کو دو وقت کا کھانا نصیب ہوتا ہے۔

disabled shakeel
معذور شکیل

شکیل کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر معزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی ضعیف والدہ کی کوئی مدد کرنے کے قابل نہیں ہے۔ دونوں کی اتنی آمدنی بھی نہیں ہے کہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔ لہزا کرائے کی مکان میں رہتے ہیں۔

کچھ مہینے قبل مکان مالکن نے مکان کسی شخص کو فروخت کر دیا ہے، لہزا وہ اسے خالی کرنے کا دباؤ بنا رہی ہے۔

انہوں نے ڈوڈا محکمہ میں سنہ 2016 میں حکومت سے مکان فراہم کرانے کے لیئے ایک فارم جمع کیا تھا۔ لیکن چار برس گزر جانےکے باوجود ڈوڈا محکمہ کے افسران صرف یقین دہانی کر رہے ہیں۔

disabled shakeel's mother
معذور شکیل کی ماں

بہرحال حکومت کے دعوے اور افسران کے واعدے صرف کاغزی خانہ پوری کے لیے ہوتے ہیں۔ تمام حالات و ثبوت سامنے واضح ہونے کے باوجود ایسے بے گھر معزور اور بیوہ ضعیف خاتون کی مجبوری کسی کو نظر نہیں آتی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ غریبوں کے حق میں حکومت کے تمام منصوبے فائلوں میں گلابی نظر آتے ہیں، لیکن ایسے حقیقی غریب اور اصلی ضرورت مند ان افسران کو نظر نہیں آتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.