کہا جاتا ہے کہ حوصلہ محنت اور لگن ہو تو کسی بھی ہدف کو حاصل کرنا ناممکن نہیں ہے، لکھنؤ کے حضرت گنج علاقے کے شاہ نجف احاطے میں رہنے والے شاہ رخ نے اسے کردکھایا ہے۔ شاہ رخ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن انہوں نے محنت، جدوجہد اور عزم کے ساتھ ہاکی کھیل میں اہم مقام حاصل کیا ہے،شاہ رخ کا انتخاب اب بھارت کی قومی ہاکی ٹیم میں ہوا ہے۔ وہ اب تک کئی قومی سطح کی ہاکی کھیل متعدد میڈل حاصل کرچکے ہیں۔
Lucknow's Shah Rukh performed brilliantly in the hockey game
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہاکی کھیل کی ابتدا اس وقت کی جب وہ اسٹیڈیم میں آتے تھے، اور بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھتے تھے، لیکن غربت کی وجہ سے ان کے پاس ساز و سامان نہیں تھا ،اور نہ ہاکی تھی، نہ ہی جوتے اور پہننے کے ڈریس بھی نہیں تھا، لیکن ان کے عزم اور حوصلے کو دیکھتے ہوئے ایک نجی تنظیم نے شاہ رخ کے لیے تمام چیزیں مہیا کرائیں، جس کے بعد کھیل کے جنون نے ہاکی کھیل اہم مقام دلایا ہے۔ شاہ رخ بتاتے ہیں کہ جب ہم نے کھیل کی ابتدا کی تھی اس وقت سے اب تک کئی چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں، اس سفر میں انتہائی مشکلات کا سامنا بھی رہا، موجودہ وقت میں بھی ہمارے پاس رہنے کے لیے چھت نہیں ہے، ہم چھونپڑی میں رہتے ہیں، والد فٹ پاتھ پر موٹر سائیکل کے مکینک ہیں، جنکی آمدنی انتہائی کم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ہمارا خواب ہے کہ اولمپک کھیلیں اور بھارت کا نام روشن کریں، اس کے لیے محنت کر رہے ہیں، نجی تنظیم کے رابطہ عامہ کے افسر خورشید احمد نے بتایا کہ ہاکی کھیل سے تعلق رکھنے والے بیشتر غریب بچے ہوتے ہیں جن کو یہ تنظیم مفت میں کھیل کے ساز و سامان اور کوچنگ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ رخ کو بھی مفت میں تمام ضروری اشیا فراہم کی گئیں اور نتیجتا آج قومی سطح کا کھلاڑی بن کے تیزی سے ابھر رہا ہے۔ ہم لوگوں کی یہی کامیابی ہوتی ہے کہ بچے جب کامیاب ہوتے ہیں اور وہ میڈل لاتے ہیں تو خوشی کی کوئی انتہا نہیں ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:ہاکی: قومی سطح کے کھلاڑی گمنامی کے دلدل میں
شاہ رخ کے والد تصور علی نے بتایا کی اگرچہ ہمارے پاس سرمایہ کی قلت رہی ہے لیکن ہم نے انکو کام نہیں سیکھایا بلکہ ان کو ہاکی میدان میں بھیجا جس سے وہ ملک کا نام روشن کریں گے اور اج کام یابی کی جانب اگے بھی بڑھ رہے ہیں۔