انھیں دیر رات قئے کی شکایت ہوئی جس کے بعد ضلع ہسپتال داخل کرایا گیا ۔بعد ازاں انھیں مراد آباد کے سائی ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں تین بجکر بیس منٹ پرانھوں نے آخری سانس لی۔
مرحوم کا شمار بھارت کے جید علماء کرام میں ہوتا تھا۔ان کے انتقال سے ملت اسلامیہ ایک جلیل القدر عالم دین سے محروم ہوگئی۔
مولانا تمام طبقات حیات میں یکساں احترام کے ساتھ دیکھے جاتے تھے۔ان کے انتقال سے علمی دنیا میں جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی بھر پائی نا گزیر ہے۔
انھیں علم الکلام پر دسترس حاصل تھی۔ وہ سادہ زندگی گزارنے کے باوجود انتہائی مہمان نواز اور ملن سار تھے۔ان کے دنیا بھر میں ہزاروں عقیدت مند پائے جاتے ہیں۔