ETV Bharat / state

Royal Procession Taken Out ایام عزا کا شاہی جلوس نکالا گیا

یہ شاہی جلوس لکھنو کے آصفی امام باڑے سے نکل کر حسین آباد و ملحقہ ٹرسٹ کے عزاداری راستے پر ہوتے ہوئے رومی گیٹ، گھنٹہ گھر سکھنڈا کے سامنے سے گزر کر چھوٹا امام باڑا پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جہاں دیر شب تک عقیدت مندوں نے تبرکات کی زیارت کرکے بارگاہ امام میں و شہدائے کربلا میں خراج عقیدت پیش کیا۔

author img

By

Published : Jul 21, 2023, 2:33 PM IST

Updated : Jul 23, 2023, 6:15 AM IST

ایام عزا کا شاہی جلوس نکالا گیا
ایام عزا کا شاہی جلوس نکالا گیا
ایام عزا کا شاہی جلوس نکالا گیا

لکھنو: ایام عزا کے اغاز کا پیغام دیتا ہوا لکھنو کے آصفی امام باڑے سے تقریبا 200 برس قدیم جلوس آج جمعرات کے شام کو برآمد ہوا جس میں موم کی ضریح، ابرخ کا ضریح ساتھ ہی ہاتھی، اونٹ پر شاہی نشان عزا لیے ہوئے لوگ علم اور ذوالجناح وغیرہ کی زیارت کرکے عقیدت مندوں نے دعائیں مانگی۔آصفی امام بڑے سے نکل کر جلوس حسین آباد و ملحقہ ٹرسٹ کے عزاداری راستے پر ہوتے ہوئے رومی گیٹ، گھنٹہ گھر سکھنڈا کے سامنے سے حسین آباد علاقے میں واقع چھوٹا امام باڑا پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جہاں دیر شب تک عقیدت مندوں نے تبرکات کی زیارت کرکے بارگاہ امام میں و شہدائے کربلا میں خراج عقیدت پیش کی۔پہلی محرم کو آصفی امام باڑے سے برآمد جلوس میں سوزخواں و مرثیہ خواں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور عزاداران نے گریا و زاری کی۔
مزید پڑھیں:Wax Tazia in Lucknow لکھنؤ میں یکم محرم کو موم کے تعزیہ کا شاہی جلوس نکلتا ہے، جانیں اس کی خاصیت
شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ نے بتایا کہ جلوس کی ابتدا لکھنو کے اودھ کے نواب محمد علی شاہ نے کی تھی جس میں موم کی ضریح ابرخ کا ضریح سمیت متعدد شاہی ساز و سامان شامل ہوتے ہیں۔جلوس کے حوالے سے کہا جاتا ہے، کہ پہلی محرم کو آصفی امام باڑے سے جلوس نکلتا ہے تو عزاداری کا آغاز ہوتا ہے، نواب مسعود عبداللہ نے بتایا کہ یہ جلوس نہ صرف اودھ کی تہذیب کا عکاس ہوتا ہے۔ بلکہ عزاداری کے آغاز کا پیغام دیتا ہے اور اس میں بلا تفریق ملت و مذہب لوگ شامل ہوتے ہیں۔لکھنو کی عوام جلوس میں شامل ہو کر تقریب حضرت امام حسین و تبرکات کی زیارت کرتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

ایام عزا کا شاہی جلوس نکالا گیا

لکھنو: ایام عزا کے اغاز کا پیغام دیتا ہوا لکھنو کے آصفی امام باڑے سے تقریبا 200 برس قدیم جلوس آج جمعرات کے شام کو برآمد ہوا جس میں موم کی ضریح، ابرخ کا ضریح ساتھ ہی ہاتھی، اونٹ پر شاہی نشان عزا لیے ہوئے لوگ علم اور ذوالجناح وغیرہ کی زیارت کرکے عقیدت مندوں نے دعائیں مانگی۔آصفی امام بڑے سے نکل کر جلوس حسین آباد و ملحقہ ٹرسٹ کے عزاداری راستے پر ہوتے ہوئے رومی گیٹ، گھنٹہ گھر سکھنڈا کے سامنے سے حسین آباد علاقے میں واقع چھوٹا امام باڑا پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جہاں دیر شب تک عقیدت مندوں نے تبرکات کی زیارت کرکے بارگاہ امام میں و شہدائے کربلا میں خراج عقیدت پیش کی۔پہلی محرم کو آصفی امام باڑے سے برآمد جلوس میں سوزخواں و مرثیہ خواں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور عزاداران نے گریا و زاری کی۔
مزید پڑھیں:Wax Tazia in Lucknow لکھنؤ میں یکم محرم کو موم کے تعزیہ کا شاہی جلوس نکلتا ہے، جانیں اس کی خاصیت
شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ نے بتایا کہ جلوس کی ابتدا لکھنو کے اودھ کے نواب محمد علی شاہ نے کی تھی جس میں موم کی ضریح ابرخ کا ضریح سمیت متعدد شاہی ساز و سامان شامل ہوتے ہیں۔جلوس کے حوالے سے کہا جاتا ہے، کہ پہلی محرم کو آصفی امام باڑے سے جلوس نکلتا ہے تو عزاداری کا آغاز ہوتا ہے، نواب مسعود عبداللہ نے بتایا کہ یہ جلوس نہ صرف اودھ کی تہذیب کا عکاس ہوتا ہے۔ بلکہ عزاداری کے آغاز کا پیغام دیتا ہے اور اس میں بلا تفریق ملت و مذہب لوگ شامل ہوتے ہیں۔لکھنو کی عوام جلوس میں شامل ہو کر تقریب حضرت امام حسین و تبرکات کی زیارت کرتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

Last Updated : Jul 23, 2023, 6:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.