بریلی میں واقع روحانی درگاہ شاہ شرافت میاں سے وابستہ شاہ ثقلین اکیڈمی ہر برس عام اعلان کے تحت لوگوں سے درخواست طلب کرتی ہے اور ایک طے مدت کے بعد اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرتی ہے۔ اس کے لیئے باقاعدہ تمام درخواست کو اندراج کیا جاتا ہے۔ طے مدت کے بعد اجتماعی شادیوں کا دن، تاریخ، وقت اور مقام مقرر کیا جاتا ہے۔ مقررہ دن اور وقت پر دولہا اور دلہن کے فیرقین طے مقام پر پہنچتے ہیں اور شاہ شرافت میاں درگاہ کے عظیم الشان شخصیت بزرگ پیر و مرشد شاہ ثقلین میاں کی سرپرستی میں تمام جوڑوں کے نکاح کی رسم ادا کی جاتی ہے اور جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو جاتے ہیں۔ Shah Saqlain academy Organizes Mass Marriage Ceremony
اجتماعی شادیوں کی تقریب میں شامل ہونے والے دونوں فیرقین کے تمام رشتہ داروں کے لیئے کھانے کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ دولہا دلہن کی گھر کی ضرورت کا سامان بھی بطور جہیز تحفے میں دیا جاتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ شادی میں درخواست طلب کرنے کے لیکر دلہن کی رخستی تک تمام اخراجات اکیڈمی ہی برداشت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ درخواست کے عام اعلان کے بعد طے مدت تک آنے والے تمام درخواست دہنگان کی عرضی کو قبول کر لیا جاتا ہے۔ اس میں درخواست کے اندراج کی تعداد کی کوئی حد و قید مقرر نہیں ہے۔ اجتماعی شادیوں کی یہ تقریب نہ صرف بریلی، بلکہ ملک کی مختلف ریاستوں کے متعدد اضلاع میں بھی منعقد کی جاتی ہیں۔
خشوع و خضوع کی جاویداں تصویر روحانی شخصیت حضور شاہ ثقلین میاں کے مطابق اکیڈمی اجتماعی شادیوں کا دینی اور دنیاوی کام اللہ کی رضا کے لیئے کرتی ہے۔ تقریب میں خصوصی عالم پروفیسر محمود الحسن نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں غیر مذہبی رسم و رواج بڑھتے جا رہے ہیں۔ ہمارا معاشرہ فضول خرچی میں مبتلا ہے۔ جس کے سبب گھریلو حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کے برعکس غریب اور ضرورت مند والدین اپنی بیٹیوں کی شادی کرنے میں قاصر ہیں۔ ایسے تمام لوگوں کی سہالیات کے لیئے ہماری اکیڈمی پیش پیش رہکر کام کرتی ہے۔ شاہ ثقلین اکیڈمی کا مقصد اور مشن یہ ہے کہ غریب اور ضرورت مند لوگوں کی بیٹیوں کی شادیاں وقت پر ہو جائیں اور تمام شادیوں میں سادگی اور آسانیاں پیدا ہوں۔