دارالحکومت لکھنؤ کے امین آباد علاقے میں کثیر تعداد میں شادی کارڈ چھاپنے والوں کی دوکانیں ہیں، جو اس وقت پوری طرح بند ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دوکاندار نے بتایا کہ 44-45 دنوں سے ہماری دکانیں بند ہیں۔ ہم پوری طرح سے برباد ہوگئے ہیں۔
لاک ڈاؤن ایسے وقت میں نافذ ہوا، جب شادیوں کا سیزن تھا۔ ہمارے پاس کارڈ چھپنے کے بہت زیادہ آڈر تھے، لیکن لاک ڈاؤن نے سب کچھ الٹ پلٹ کے رکھ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیڑھ ماہ سے ہم لوگ بے روزگار ہیں۔ اب جب لاک ڈاؤن کھلے گا، تب شادیوں میں بامشکل 40۔50 لوگ ہی شامل ہوا کریں گے۔ ایسے میں ہم لوگ دو سے تین سالوں کے لیے پیچھے ہوگئے ہیں۔
ہم جیسے دوکانداروں کے سامنے نے بڑی مشکل ہے۔کام بھلے ہی نہ ہو اور دوکان کئی ماہ اور بند رہیں لیکن بجلی کا بل آ رہا ہے، دوکان کا کرایا بھی جمع کرنا رہے گا۔ بھلے ہی فی الحال ہمیں کچھ دنوں کی مہلت دی گئی ہو، لیکن یہ معاف نہیں ہے۔
بات چیت کے دوران دکانداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کم سے کم بجلی کا بل ہی معاف کر دیں کیونکہ ہمارے آمدنی کا اب کوئی ذریعہ نہیں بچا۔ ہمارے پاس ایسے بھی کارڈ ہیں، جو چھپ چکے ہیں لیکن لاک ڈاون نافذ ہونے کے وجہ سے ساری شادیاں کینسل ہوگی ہیں لہذا ان کارڈز کو لینے والے نہیں آئیں۔ ہمارا بہت پیسہ برباد ہو گیا۔