میرٹھ:ریاست اترپردیش کے میرٹھ ضلع میں ایک لیب میں غیرقانونی طور پر جنس کی جانچ کرنے کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس اور محکمہ صحت کی ٹیم نے ہریانہ اور میرٹھ مشترکہ طور پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے پرکھر الٹرا ساؤنڈ سینئر پر چھاپہ مارہ مہم چلائی۔ مخبروں کی ٹھوس کی اطلاع کی بنیاد پر پرکھر الٹرا ساؤنڈ سینٹر پر ٹیم نے موقعے سے الٹرا ساؤنڈ مشین اور دیگر سامان برآمد کیا۔
اس دوران موقع پر ڈاکٹر سمیت چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات میں ٹیم نے موقع سے ایک پورٹیبل الٹراساؤنڈ مشین کے ساتھ کئی متعلقہ دستاویزات بھی برآمد کی ہیں۔ اس کارروائی کو مخبر کی اطلاع اور دلال کی مدد سے انجام تک پہنچایا گیا۔ ڈاکٹر کے مطابق جنس ٹیسٹ کا کھیل یہاں کافی وقت سے چل رہا تھا جس کا آج انکشاف کیا گیا ہے۔ چھاپہ ماری کی کارروائی کو انجام دینے والی ٹیم کے ڈاکٹر کے مطابق پرکھر الٹرا ساؤنڈ سینٹر میں موجود خاتون ڈاکٹر منیشا رستوگی کو موقعے پر جنس کا ٹیسٹ کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ اس موقعے پر پوچھ گچھ بھی کی گئی۔ پولیس کے مطابق جنس کی جانچ کرنے کا سودا بارہ ہزار روپے میں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: kritagya Sharma کرتگیا شرما نے گلوبل انڈین ینگ سائنٹسٹ ریسرچ اینڈ انوویشن کانفرنس میں ایوارڈ جیتا
ہریانہ کے نوڈل آفیسر روہتک نے کہا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ میرٹھ کے ایک بروکر کے ذریعے پرکھر الٹرا ساؤنڈ سینٹر میں جنس کے تعین کا کھیل چل رہا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے ایک مخبر کے ذریعہ رابطہ کیا اور موقعے سے جنس ٹیسٹ کرتے ہوئے پائے گیا۔ اس کے بعد سینٹر پر تمام اسٹاف کے ساتھ ڈاکٹر منیشا رستوگی کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔