یوں تو لاک ڈاؤن میں سبھی کاروبار متاثر ہوئے ہیں، لیکن موسمی کاروبار کو زیادہ ہی نقصان پہنچا ہے کیونکہ ایک برس میں ایک بار یا دو بار فروخت ہونے والی اشیاء کو اب آئندہ برس کا انتظار کرنا پڑے گا۔
سیوئیں کا کاروبار بھی رمضان المبارک اور عید الضحٰی کے موقع پر خوب فروخت ہوتا ہے، لیکن رواں برس لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی وجہ سے یہ کاروبار سخت متاثر ہوا ہے۔
سیوئیں کارخانہ کے مالک سرفی لال کیسری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہر برس رمضان میں سوئیں کا کاروبار عروج پر ہوتا تھا ۔
دو سے تین کونٹل میدے کی سوئیں ایک دن میں تیار کرتے تھے لیکن رواں برس اگرچہ ضلع انتظامیہ نے رمضان کے ابتداء کام کرنے کی اجازت دیا تھا، لیکن فقط چار مزدور کی اجازت تھی جو ایک کارخانہ چلانے کے لیے ناکافی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مزدوروں کی قلت ہے، جس کے سبب سیوئیں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور فروخت کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس برس سوئیں کے پروڈکشن میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے۔ عید الفطر اور عید الضحٰی سیوئیں کے کاروبار کا خاص موسم ہوتا ہے، لیکن رواں برس لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار سخت متاثر ہوا ہے۔
واضح رہے کہ عیدالفطر کے موقع پر بھارتی مسلمان سیوئیں کے مختلف اقسام گھر پر پکاتے ہیں اور اسی سے مہمان نوازی کرتے ہیں۔