ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں واقع محمد علی پارک میں گزشتہ 16 دنوں سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ جاری ہے۔ اس مظاہرے میں سینئر وکیل محمود پراچہ کے پہنچتے ہی خواتین مظاہرین کے حوصلے بلند ہوگئے۔
محمود پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کی خامیوں کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا۔ اتنا ہی نہیں مظاہرہ کی نوعیت اور اس کی شکل کس طرح سے موثر ہو اس کے بارے میں بھی خواتین کو ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سے سب سے زیادہ نقصان شیڈول کاسٹ، اور شیڈول ٹرائب اور پچھڑے، دبے کچلے لوگوں کا ہوگا کیوں کہ ہزاروں برس سے یہ لوگ زمین سے محروم ہیں، ان کے پاس کوئی زمین نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نے کہا کہ 'یہ منوادی قانون ہے اور ایک بار پھر سے منوواد کو پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے، اسی لیے ہم اس متنازع قانون کی مخالفت کرتے ہیں، ہم بھارت کے لوگ آئین کو بچانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور کسی کو کوئی نقصان نہیں ہونے دیں گے۔'