ETV Bharat / state

گاندھی اور میوات کا رشتہ کے عنوان پر سیمینار

دسمبر 1947 کو جب ملک میں حالات بہتر نہیں تھے اور ملک تقسیم کی آگ میں جھلس رہا تھا، اس دوران میواتی مسلمانوں کو پاکستان جانے پر مجبور کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ ایسی صورتحال میں مہاتما گاندھی میواتیوں کے سب سے بڑے ہمدرد بن کر ابھرے۔

Seminar on ghandhi mewat relation
میوات وکاس سبھا کے ذمہ داران و کارکنان
author img

By

Published : Dec 20, 2020, 3:41 PM IST

اترپردیش کے میوات میں گاندھی اور میوات کا رشتہ کے عنوان پر ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر سیمینار کے شرکاء نے دورِ آزادی اور تقسیم کے وطن کے حالات اور اس وقت میواتی مسلمانوں کے تاریخی فیصلے پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

سیمینار کے شرکاء نے گاندھی اور میوات کا رشتہ کے عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 1947 میں تقسیمِ وطن کے نازک دور میں جب عوام کے بیچ میں مذہب کی سرحدیں کھینچی جا رہی تھیں، اس وقت میواتی مسلمانوں کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ میواتی میو پاکستان نہیں جائیں گے۔

اس دوران کچھ فرقہ پرست عناصر نے میواتی مسلمانوں کو پاکستان بھیجے جانے کی پُرزور وکالت کی۔ لیکن مہاتما گاندھی کی کوششوں سے فرقہ پرست اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

مہاتما گاندھی 19 دسمبر 1947 کو میوات کے گھاسیڑا گاؤں آئے۔ انہوں نے اس وقت کی عبوری حکومت کے سامنے میواتیوں کو مکمل حفاظت اور مساوی حقوق دینے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے بھی اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس سے میوات میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پھر، میواتیوں کو زبردستی پاکستان بھیجنے والوں کے حوصلے ٹوٹ گئے۔ یوں میواتی مسلمان ہندوستان کے ہو کر رہ گئے۔


لہذا میوات اور گاندھی جی کے درمیان بہت گہرا تعلق ہے اور رہے گا۔ یہاں تک کہ آج تک، میواتی گاندھی کے دکھائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں اور گاندھی کی میراث کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

Seminar on ghandhi mewat relation
میوات وکاس سبھا کے ذمہ داران و کارکنان


میوات وکاس سبھا کے زیر اہتمام ہوئی اس سیمینار میں کئی قراردادیں منظور کی گئیں۔

  1. سماجی برائیوں کے خلاف میوات وکاس سبھا کے ذریعے چلائے جا رہے پروگراموں کو جاری رکھا جائے گا۔
  2. میوات سے نشہ خوری کو ختم کرنے کے لیے مضبوط منصوبہ بندی کی جائے گی۔
  3. آئے دن پولیس کا سی آئی اے عملہ سول وردی میں ریڈ کر رہا ہے جس سے میوات میں خوف کا ماحول ہے، اس سے کئی بار عوام اور پولیس کے مابین تصادم کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے، بعض اوقات ان حالات دوسرے عناصر سے فائدہ اٹھااتے ہیں۔ جیسے جعلی پولیس کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ اس مسلے کے حل کے لیے ایس پی میوات سے تبادلہء خیال کیا جائے گا۔
  4. کسان تحریک، جو ملک کے کسانوں کی تحریک ہے، اس تحریک میں میوات وکاس سبھا کی جانب سے بڑا کردار ادا کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔
  5. میوات وکاس سبھا کی توسیع کی جائے گی۔ تنظیم کو گاؤں کی سطح تک مضبوط کیا جائے گا۔

    یہ تمام تجاویز اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔


اس سیمینار میں سلام الدین ایڈووکیٹ نوٹکی، صدر میوات وکاس سبھا، صدیق احمد میو، سرپرست، عمر پڈالا، دین محمد ممالیکا، نورالدین نور، تمام سابق سربراہان، آصف چندینی، جنرل سکریٹری ،مفتی تعریف سلیم ندوی، مولانا ارشد گھاسیڈا ، ستار نگینہ، عارف ٹائی، طاہر ایڈووکیٹ شکراوہ، اختر چاندینی، ذوالفقار چندینی، سمیت کئی اہم شخصیات موجود رہیں۔

اترپردیش کے میوات میں گاندھی اور میوات کا رشتہ کے عنوان پر ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر سیمینار کے شرکاء نے دورِ آزادی اور تقسیم کے وطن کے حالات اور اس وقت میواتی مسلمانوں کے تاریخی فیصلے پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

سیمینار کے شرکاء نے گاندھی اور میوات کا رشتہ کے عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 1947 میں تقسیمِ وطن کے نازک دور میں جب عوام کے بیچ میں مذہب کی سرحدیں کھینچی جا رہی تھیں، اس وقت میواتی مسلمانوں کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ میواتی میو پاکستان نہیں جائیں گے۔

اس دوران کچھ فرقہ پرست عناصر نے میواتی مسلمانوں کو پاکستان بھیجے جانے کی پُرزور وکالت کی۔ لیکن مہاتما گاندھی کی کوششوں سے فرقہ پرست اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

مہاتما گاندھی 19 دسمبر 1947 کو میوات کے گھاسیڑا گاؤں آئے۔ انہوں نے اس وقت کی عبوری حکومت کے سامنے میواتیوں کو مکمل حفاظت اور مساوی حقوق دینے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے بھی اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس سے میوات میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پھر، میواتیوں کو زبردستی پاکستان بھیجنے والوں کے حوصلے ٹوٹ گئے۔ یوں میواتی مسلمان ہندوستان کے ہو کر رہ گئے۔


لہذا میوات اور گاندھی جی کے درمیان بہت گہرا تعلق ہے اور رہے گا۔ یہاں تک کہ آج تک، میواتی گاندھی کے دکھائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں اور گاندھی کی میراث کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

Seminar on ghandhi mewat relation
میوات وکاس سبھا کے ذمہ داران و کارکنان


میوات وکاس سبھا کے زیر اہتمام ہوئی اس سیمینار میں کئی قراردادیں منظور کی گئیں۔

  1. سماجی برائیوں کے خلاف میوات وکاس سبھا کے ذریعے چلائے جا رہے پروگراموں کو جاری رکھا جائے گا۔
  2. میوات سے نشہ خوری کو ختم کرنے کے لیے مضبوط منصوبہ بندی کی جائے گی۔
  3. آئے دن پولیس کا سی آئی اے عملہ سول وردی میں ریڈ کر رہا ہے جس سے میوات میں خوف کا ماحول ہے، اس سے کئی بار عوام اور پولیس کے مابین تصادم کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے، بعض اوقات ان حالات دوسرے عناصر سے فائدہ اٹھااتے ہیں۔ جیسے جعلی پولیس کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ اس مسلے کے حل کے لیے ایس پی میوات سے تبادلہء خیال کیا جائے گا۔
  4. کسان تحریک، جو ملک کے کسانوں کی تحریک ہے، اس تحریک میں میوات وکاس سبھا کی جانب سے بڑا کردار ادا کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔
  5. میوات وکاس سبھا کی توسیع کی جائے گی۔ تنظیم کو گاؤں کی سطح تک مضبوط کیا جائے گا۔

    یہ تمام تجاویز اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔


اس سیمینار میں سلام الدین ایڈووکیٹ نوٹکی، صدر میوات وکاس سبھا، صدیق احمد میو، سرپرست، عمر پڈالا، دین محمد ممالیکا، نورالدین نور، تمام سابق سربراہان، آصف چندینی، جنرل سکریٹری ،مفتی تعریف سلیم ندوی، مولانا ارشد گھاسیڈا ، ستار نگینہ، عارف ٹائی، طاہر ایڈووکیٹ شکراوہ، اختر چاندینی، ذوالفقار چندینی، سمیت کئی اہم شخصیات موجود رہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.