مظفرنگر:ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے بیگراجپور میں واقع مظفر نگر میڈیکل کالج میں تمام روٹری کلبوں کی طرف سے اعضاء عطیہ مہم (اورگن ڈونیشن کیمپین) پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس مہم کی قیادت روٹری کلب دہلی منتھن کر رہی ہے۔یہ مہم ملک کے مختلف حصوں (روہتک، پٹیالہ، راج پورہ، چندی گڑھ، سولن، شملہ، امبالا، دہرادون، رشی کیش، ہریدوار، مظفر نگر، میرٹھ، غازی آباد کے راستے دہلی جائے گی۔
پروگرام کی نظامت امیش کمار گوئل آر اے جی نے کی۔تمام مہمانوں کا گلدستے دیکر استقبال کیا گیا۔ مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ گورنر روٹرینن اشوک گپتا تھے۔پروگرام کے مہمان خصوصی میونسپلٹی چیرمین مسز میناکشی سوروپ اور سی ایم او مہاویر سنگھ فوجدار تھے۔
مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں اعضاء کے عطیہ (اورگن ڈونیشن کیمپین) کو بہترین قرار دیا۔مہمان خصوصی میناکشی سوروپ نے مظفر نگر کے تمام روٹری کلبوں کے اس کام کی تعریف کی۔ اور سی ایم او مہاویر سنگھ فوجدار نے اعضاء کے عطیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور تمام کلبوں کو اسے آگے بڑھانے کی ترغیب دی۔ اس تنظیم کے چیئرمین جناب راجیش متل جو دہلی سے تشریف لائے تھے، نے اعضاء عطیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اور روٹیرین سنیل اگروال آرگن چیئرمین ڈسٹرکٹ 3100 نے بتایا کہ عطیہ کی تین اقسام ہیں، آنکھ کا عطیہ، اعضاء کا عطیہ اور جسم کا عطیہ۔اس پروگرام میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے اپنی پریزنٹیشن میں اس اعضاء کے عطیہ کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim Education اقلیتی طلباء کی اسکالرشپ ختم کرکے ان کی حوصلہ افزائی؟
ڈاکٹر محمد مجیب حسن نے کہا کہ جب ہم اس دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو اگر ہمارا عضو (آرگن) کسی کے کام آتا ہے تو اس دنیا میں اس سے بڑا کوئی کام نہیں ہو سکتا جب روح ہمارے جسم سے نکلتی ہے، جب ہم مرتے ہیں تو روح ہمارے جسم کو چھوڑ دیتی ہے، ہمارا جسم کسی کام کا نہیں رہتا۔ انہوں نے کہاکہ اگر وہ جسم یا اس کا کوئی حصہ کسی کے کام آ جائے تو یہ بہت اچھی بات ہے، اس کے لیے لوگوں میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے لیے ہم مہم چلا رہے ہیں۔