پٹنہ:رمضان المبارک کا متبرک مہینہ اب اپنے آخری مرحلے میں ہے، رمضان کا دو عشرہ رحمت اور مغفرت کا ختم ہو چکا ہے، اب ہم لوگ آخری عشرہ میں داخل ہو چکے ہیں، یہ عشرہ نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس عشرہ کی کئی خصوصیات ہیں، جو اس سے پہلے کے عشرہ میں نہیں ہے، یہ عشرہ جہنم سے نجات کا ہے، اللہ نے اس عشرہ میں دو خاص چیزیں رکھی ہیں، ایک اعتکاف اور دوسرا شب قدر کی تلاش، مسلمانوں کو چاہیے کہ اس عشرہ کی قدر اور احترام کرتے ہوئے اس کا حق ادا کریں اور بغیر وقت گنوائے احکام خداوندی کے مطابق خود کو لگائے۔ Indoctrination of Special Worships on Laylat al-Qadr
مذکورہ باتیں کربگہیہ مسجد پٹنہ کے امام و خطیب مولانا معین الدین قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے اعتکاف اور شب قدر کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اعتکاف کی کئی قسمیں ہیں، اعتکاف سنت بھی ہے اور نفل بھی ہے مگر آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا سنت موقدہ ہے، اعتکاف کی نیت کر کے محلے کی مسجد میں بیٹھ جائیں اور ذکر و اذکار میں مشغول ہو جائیں، ایک مسجد میں ایک سے زیادہ جتنا زیادہ ہو سکے اعتکاف میں بیٹھ سکتے ہیں، مگر ایک سے کم نہ ہو، اگر کسی مسجد میں محلے کی جانب سے ایک شخص بھی اعتکاف میں نہیں بیٹھا تو اس کے گناہگار محلے کے سارے لوگ ہوں گے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے ہوئے شب قدر کی تلاش کی ہے.
مولانا معین الدین قاسمی نے مزید کہا کہ اعتکاف کے دوران کھانا، پینا، سونا، جاگنا سب کچھ عبادت میں شمار ہوتا ہے، یہاں تک کہ معتکف کو جنازہ میں شامل ہونے یا بیمار کی عیادت کا بھی حکم نہیں ہے مگر انہیں اس کا ثواب ملے گا، اسی طرح جس نے شب قدر پا لیا اسے 88 سال سے زائد عبادت کا ثواب ملے گا، اس لیے تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اس عشرہ سے غفلت نہ برتیں، اب بھی اگر کسی مسجد میں کوئی اعتکاف میں نہیں بیٹھا ہے وہ بیٹھ جائیں اور تاکہ بچی ہوئی راتوں میں شب قدر کی تلاش کرے۔