ETV Bharat / state

Kanpur Violence: کانپور میں دفعہ 144 نافذ

گذشتہ تین جون کو دو گروپوں کے درمیان پیش آئے پرتشدد جھڑپ کے بعد پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر جمعرات کی دیر شام سے شہر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی نافذ کر دیا ہے۔

kanpur violence
kanpur violence
author img

By

Published : Jun 9, 2022, 11:08 PM IST

کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور میں گذشتہ 3 جون کو دو گروپوں کے درمیان پیش آئے پرتشدد جھڑپ کے بعد پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر جمعرات کی دیر شام کو شہر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی نافذ کر دیا ہے۔ کانپور کے جوائنٹ پولیس کمشنر آنند پرکاش تیواری Kanpur Joint Commissioner of Police Anand Prakash Tiwari نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں حکم امتنازعی نافذ کئے جانے کے بعد پولیس کی ٹیمیں ہائی الرٹ پر رہیں گی۔ تیواری نے بتایا کہ آئندہ تہپوار اور امتحانات کو دیکھتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے لیڈروں کے متنازع بیان پر گذشتہ ہفتے اتوار کو شہر کے بیکن گنج علاقے میں جمعہ کی نماز کے بعد دو گروپوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا A restraining order under section 144 has been imposed in Kanpur۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد نظم ونسق بنائے رکھنے کے لئے اس دفعہ کی سبھی شرطوں کو سختی سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس درمیان کانپور تشدد معاملے میں ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت 55 ملزمین کی شناخت کر کے انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق حیات کے خلاف درج پرانے کچھ مقدمامت کے چارج شیٹ سے حیات ظفر ہاشمی کا نام ہٹائے جانے کے معاملے کی جانچ کرنے اور متعلقہ پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حیات ظفر کے خلاف کئی سال پہلے سے چل رہے مجرمانہ معاملوں میں جانچ افسران نے لیپا پوتی کرکے اس کا نام چارج شیٹ سے ہٹا دیا تھا۔ وہیں مسلم رہنماؤں کا الزام ہے کہ پولیس ان پریکطرفہ کارروائی کر رہی ہے۔

تیواری نے بتایا کہ کانپور تشدد معاملے کے سبھی ممکنہ پہلؤں کی جانچ ایس آئی ٹی کررہی ہے۔ اس درمیان کانپور تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے والے ایک شخص کو پولیس نے جمعرات کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے ویب میڈیا سے وابستہ ایک شخص کو سوشل میڈیا Social Media پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ کانپور مغربی علاقے کے پولیس کمشنر بی بی جی ٹی ایس مورتی نے بتایا کہ شہری کے شاششتری نگری علاقہ باشندہ گورو راجپوت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ کانپور اسٹارٹ ٹائم نام سے ایک ویب پورٹل چلاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ گورو نے اپنی فیس بک پوسٹ پر ایک مخصوص مذہب کے سلسلے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کی جانکاری ملتے ہی کاکا دیو پولیس نے اس کے خلا ف مذہبی جذبات برانگیختہ کرنے کا مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا۔ پولیس نے قابل اعتراض پوسٹ بھی ڈلیٹ کرا دی ہے۔

مورتی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں قیام امن و امان میں اپنا تعاون پیش کریں۔ انٹر نیٹ میڈیا پر کسی بھی قسم کا قابل اعتراض ویڈیو یا پوسٹ نہ ڈالیں جس سے شہر کا ماحول خراب ہو۔

(یو این آئی)

کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور میں گذشتہ 3 جون کو دو گروپوں کے درمیان پیش آئے پرتشدد جھڑپ کے بعد پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر جمعرات کی دیر شام کو شہر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی نافذ کر دیا ہے۔ کانپور کے جوائنٹ پولیس کمشنر آنند پرکاش تیواری Kanpur Joint Commissioner of Police Anand Prakash Tiwari نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں حکم امتنازعی نافذ کئے جانے کے بعد پولیس کی ٹیمیں ہائی الرٹ پر رہیں گی۔ تیواری نے بتایا کہ آئندہ تہپوار اور امتحانات کو دیکھتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے لیڈروں کے متنازع بیان پر گذشتہ ہفتے اتوار کو شہر کے بیکن گنج علاقے میں جمعہ کی نماز کے بعد دو گروپوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا A restraining order under section 144 has been imposed in Kanpur۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد نظم ونسق بنائے رکھنے کے لئے اس دفعہ کی سبھی شرطوں کو سختی سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس درمیان کانپور تشدد معاملے میں ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت 55 ملزمین کی شناخت کر کے انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق حیات کے خلاف درج پرانے کچھ مقدمامت کے چارج شیٹ سے حیات ظفر ہاشمی کا نام ہٹائے جانے کے معاملے کی جانچ کرنے اور متعلقہ پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حیات ظفر کے خلاف کئی سال پہلے سے چل رہے مجرمانہ معاملوں میں جانچ افسران نے لیپا پوتی کرکے اس کا نام چارج شیٹ سے ہٹا دیا تھا۔ وہیں مسلم رہنماؤں کا الزام ہے کہ پولیس ان پریکطرفہ کارروائی کر رہی ہے۔

تیواری نے بتایا کہ کانپور تشدد معاملے کے سبھی ممکنہ پہلؤں کی جانچ ایس آئی ٹی کررہی ہے۔ اس درمیان کانپور تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے والے ایک شخص کو پولیس نے جمعرات کو گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے ویب میڈیا سے وابستہ ایک شخص کو سوشل میڈیا Social Media پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ کانپور مغربی علاقے کے پولیس کمشنر بی بی جی ٹی ایس مورتی نے بتایا کہ شہری کے شاششتری نگری علاقہ باشندہ گورو راجپوت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ کانپور اسٹارٹ ٹائم نام سے ایک ویب پورٹل چلاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ گورو نے اپنی فیس بک پوسٹ پر ایک مخصوص مذہب کے سلسلے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کی جانکاری ملتے ہی کاکا دیو پولیس نے اس کے خلا ف مذہبی جذبات برانگیختہ کرنے کا مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا۔ پولیس نے قابل اعتراض پوسٹ بھی ڈلیٹ کرا دی ہے۔

مورتی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں قیام امن و امان میں اپنا تعاون پیش کریں۔ انٹر نیٹ میڈیا پر کسی بھی قسم کا قابل اعتراض ویڈیو یا پوسٹ نہ ڈالیں جس سے شہر کا ماحول خراب ہو۔

(یو این آئی)

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.