ETV Bharat / state

سائنس داں بیٹی کی آخری رسومات میں نہیں مل رہی ہے امریکہ جانے کی اجازت

اتر پردیش کے میرٹھ کی رہنے والی سائنس داں سواتی کی موت امریکہ میں سڑک حادثے میں ہوگئی، جن کی آخری رسومات کے لئے گھر والے امریکہ جانا چاہتے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے امریکہ انہیں آںے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ اس کے لئے وہ افسران اور سیاسی رہنماؤں سے فریاد کررہے ہیں۔

up_mrt_01_scientist_daughter_death_in_america_photo_7203472
سائنس داں بیٹی کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے نہیں مل رہی ہے امریکہ جانے کی اجازت
author img

By

Published : Jun 26, 2021, 1:45 PM IST

میرٹھ ضلع کے اتراڑا گاوٗں کے رہنے والے نریش تیاگی کی سائنس داں بیٹی کی امریکہ میں موت ہوگئی۔ جس کے بعد گھر والے امریکہ جانے کے لئے افسران کا چکر کاٹ رہے ہیں۔ متوفیہ سواتی تیاگی کے گھر والے پاسپورٹ سمیت دیگر ضروری کاغذات کے ساتھ فریاد کررہے ہیں لیکن امریکی وزارت کی طرف سے کورونا کے مدنظر اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے سائنس داں کی آخری رسومات ادا نہیں ہو پارہی ہیں۔ ان کی نعش کیلیفورنیا میں رکھی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سواتی تیاگی اپنے سائنس داں شوہر کے ساتھ رہ کر نوکری کر رہی تھی۔

متوفہ سواتی کے والد نریش تیاگی پریوار کے ساتھ غازی آباد میں رہتے ہیں، جہاں وہ ریئل اسٹیٹ میں کام کرتے ہیں۔ 34 سالہ سواتی کی شادی پٹنہ کے رہنے والے اسیم رائے سے ہوئی تھی۔

جانکاری کے مطابق جمعرات کو دیر شام سڑک حادثے میں سواتی کی دردناک موت ہوگئی۔ موت کے بعد سواتی کے گھر والے امریکہ جانے کی تیاری میں ہیں۔ گھر والوں نے پاسپورٹ، ایر ٹکٹ اور دیگر کاغذات بھی تیار کیے لیکن امریکہ نہیں جا پارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنارس میں ٹی بی کے مریضوں کی شناخت کرنے پر 500 روپیے کا انعام

متوفیہ سواتی کے گھر والوں نے بتایا کہ وہ اچھی طالب علم تھی۔ شروعاتی پڑھائی الور راجستھان سے کی، اس کے بعد بارہویں کی تعلیم حاصل کرنے غازی آباد پہنچی۔ جے این یو سے ایم ایس سی پوری کی، اس کے بعد جرمنی کے ایک ادارے سے پی ایچ ڈی کے لئے بھارت سے صرف سواتی منتخب ہوئیں۔

پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد سواتی جرمنی میں سائنس داں بن گئیں۔ جس کے بعد سواتی جرمنی سے امریکہ میں بطور سائنسداں کے طور پر چلی گئیں۔

میرٹھ ضلع کے اتراڑا گاوٗں کے رہنے والے نریش تیاگی کی سائنس داں بیٹی کی امریکہ میں موت ہوگئی۔ جس کے بعد گھر والے امریکہ جانے کے لئے افسران کا چکر کاٹ رہے ہیں۔ متوفیہ سواتی تیاگی کے گھر والے پاسپورٹ سمیت دیگر ضروری کاغذات کے ساتھ فریاد کررہے ہیں لیکن امریکی وزارت کی طرف سے کورونا کے مدنظر اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے سائنس داں کی آخری رسومات ادا نہیں ہو پارہی ہیں۔ ان کی نعش کیلیفورنیا میں رکھی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سواتی تیاگی اپنے سائنس داں شوہر کے ساتھ رہ کر نوکری کر رہی تھی۔

متوفہ سواتی کے والد نریش تیاگی پریوار کے ساتھ غازی آباد میں رہتے ہیں، جہاں وہ ریئل اسٹیٹ میں کام کرتے ہیں۔ 34 سالہ سواتی کی شادی پٹنہ کے رہنے والے اسیم رائے سے ہوئی تھی۔

جانکاری کے مطابق جمعرات کو دیر شام سڑک حادثے میں سواتی کی دردناک موت ہوگئی۔ موت کے بعد سواتی کے گھر والے امریکہ جانے کی تیاری میں ہیں۔ گھر والوں نے پاسپورٹ، ایر ٹکٹ اور دیگر کاغذات بھی تیار کیے لیکن امریکہ نہیں جا پارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بنارس میں ٹی بی کے مریضوں کی شناخت کرنے پر 500 روپیے کا انعام

متوفیہ سواتی کے گھر والوں نے بتایا کہ وہ اچھی طالب علم تھی۔ شروعاتی پڑھائی الور راجستھان سے کی، اس کے بعد بارہویں کی تعلیم حاصل کرنے غازی آباد پہنچی۔ جے این یو سے ایم ایس سی پوری کی، اس کے بعد جرمنی کے ایک ادارے سے پی ایچ ڈی کے لئے بھارت سے صرف سواتی منتخب ہوئیں۔

پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد سواتی جرمنی میں سائنس داں بن گئیں۔ جس کے بعد سواتی جرمنی سے امریکہ میں بطور سائنسداں کے طور پر چلی گئیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.