بارہ بنکی: ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے اسینی گاؤں میں جمعہ کو آشا فاؤنڈیشن کی جانب سے ساوتری بائی پھولے اور فاطمہ شیخ لائبریری اور کمپیوٹر ٹریننگ انسٹیوٹ کا افتتاح کیا گیا۔ Inauguration of Savitribai Phule and Fatima Sheikh Library and Computer Training Institute معرف سماجی کارکن و میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے کی موجودگی میں ایس ڈی ایم سمت یادو نے افتتاح کیا۔ یہ لائبریری اور کمپیوٹر ٹریننگ انسٹیوٹ مندر کے احاطے میں خاص کر کے لڑکیوں کے لیے کھولا گیا ہے، لیکن اس میں تمام مذاہب اور تمام عمر کے لوگ اس سے استفادہ کر سکیں گے۔
اسی کمپیوٹر میں ایک جن سیوا کیندر کھولے جانے کی امید ہے۔ دونوں ادارہ ایس آر کے ریڈی کی کمپنی شیوانش انفو ٹیک کے تعاؤن سے کھولا گیا ہے۔ مندر کے احاطے میں روزانہ لنگر شروع کرنے کی بھی تیاری کی جارہی ہے۔ جس میں تمام مذاہب کے لوگ کھانا کھا سکیں گے۔ ramon magsaysay award میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے sandeep pandey نے بتایا کہ ملک میں لڑکیوں اور دلتوں کی تعلیم کے لیے سب سے پہلے ساوتری بائی پھولے نے اسکول کھولا تھا۔ لیکن اس وقت کی اعلیٰ ذات کے لوگوں کو یہ پسند نہیں آ رہا تھا۔ اس لیے وہ ساوتری بائی پھولے کو پریشان کیا کرتے تھے ان کے کنبے پر اس قدر دباؤ بنایا گیا کہ ساوتری بائی پھولے اور ان کے شوہر کو گھر سے نکال دیا گیا۔
اس کے بعد فاطمہ شیخ نے ان کو پناہ دی اور دونوں نے مل کر اسکول شروع کیا۔ اس طرح ساوتری بائی پھولے ملک کی پہلی خاتون ٹیچر اور فاطمہ شیخ پہلی مسلم خاتوں ٹیچر کہلائیں۔ ان کی یاد میں ہی یہ دونوں ادارے کھولے جا رہے ہیں۔ تاکہ لڑکیاں بہتر تعلیم حاصل کر سکیں۔ وہیں شیوانش انفوٹیک کے منیجنگ ڈائرکٹر ایس آر کے ریڈی نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں میں ایسے انسٹیوٹ کھولنے کی زیادہ ضرورت ہے۔