ستیش دویدی نے سابقہ ایس پی بی ایس پی حکومت اور پریر نا ایپ کی مخالفت کرنے والے اساتذہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'تعلیمی اداروں میں جعلی اساتذہ داخل ہوگئے ہیں، جن کو جلد ہی نکال باہر کیا جائے گا۔'
اسی دوران، احتجاج کرنے والے اساتذہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ 25-30برسوں سے کے کام کلچر اور نظام سے لاعلمی کی وجہ سے اساتذہ احتجاج کر رہے ہیں۔
انہوں نے بی جے پی رہنما و سابق وزیراعلیٰ اترپردیش کلیان سنگھ کے دور اقتدار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کلیان سنگھ کے دور میں، اساتذہ کرام وقت سے آدھا گھنٹہ قبل اسکولز آجایا کرتے تھے لیکن گذشتہ کئی برسوں سے ایسا نہیں ہورہا ہے۔
انہوں نے پریرنا ایپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی نگرانی کے کسی بھی نظام کی عدم موجودگی کی وجہ سے، اساتذہ کسی بھی وقت اسکول کا دورہ کرسکتے ہیں یا اسکول آسکتے ہیں اور باقاعدہ اسکولوں کے دوروں کے نظام کی نگرانی کے لئے 'پریرنا ایپ' شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکول کو چاہے جتنا بھی بہتر کر دیا جائے اگر اساتذہ وقت پر نہیں آتے ہیں تو پھر تمام انتظامات کا کوئی معنی نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ پریرینا ایپ کے بارے میں الجھے ہوئے ہیں یہ ایپ صرف اساتذہ کی حاضری کے لئے ہے ، لیکن یہ ایپ مڈ ڈے میل جانچ کرنے ، اسکول کی عمارت ، ہینڈ پمپ وغیرہ جیسے سارے انتظامات کی نگرانی کے لیے ہے۔
ستیش دویدی نے کہا کہ دارالحکومت لکھنؤ میں بیٹھ کر ریاست کے تمام اسکولز کی جانچ اس کے ذریعہ کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک لاکھ 59 ہزار اسکولز ہیں، ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچے ہیں اور 6 لاکھ سے زیادہ اساتذہ ہیں۔
ان سب کی نگرانی کی جاسکتی ہے، جہاں کمی ہے اور جس کی ضرورت ہے۔ تمام اسکولز میں جلد ہی ٹیبلٹ دیئے جائیں گے، جس کے بعد اس کی خصوصیت جاننے کے بعد اس کی مخالفت ختم ہوجائے گی۔