ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں سرو سماج تنظیم نے متعدد نکات پر مبنی ایک میمورنڈم ضلع مجسٹریٹ کو پیش کیا، جس میں اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ میمورنڈم عوام کی فلاح و بہبود کو نظر میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
سرو سماج تنظیم کے عہدے داران اور کارکنان نے صدر جمہوریہ کو اس میمورنڈم میں کئ سوالات کئے، انہوں نے کہا کہ ملک میں ایئر انڈیا، بی ایس این ایل، بجلی، ریل سمیت تمام سرکاری محکموں کو نجکاری کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، آخرکار اسکا مقصد کیا ہے؟
اُنہوں نے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھر کے اخراجات برداشت کرنے کے لیئے گھر کا سامان فروخت کرنے کے حالات پیدا ہو گئے ہیں، اُنہوں نے سوال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اب تک وزیر اعظم کے تمام فیصلے ناکام ثابت ہوئے ہیں، ایسی صورت حال میں عوام کو وزیر اعظم پر یقین کرنا چاہیئے یا نہیں؟ وزیر اعظم کے تمام فیصلوں سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھر کا ذمہ دار شخص غیرذمہ دارانہ طریقے سے فیصلے لے رہا ہے اور اسکی عوام کے تئیں کوئی جوابدہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اجلاس کے دوران سوالیہ وقت ختم کرنا جمہوریت کو وینٹیلیٹر پر لانے جیسا ہے، یہ رویہ آمریت کو نافذ کرنا ہے، ملک کی معیشت کی موجودہ حالات کے مطابق جی ڈی پی مائینس میں ہے اور ملک کا میڈیا تمام دیگر مدعوں پر خبریں نشر کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خفیہ معلومات کے علاوہ ملک کی عوام کو تمام معلومات حاصل کرنے کا حق حاصل ہے، لہذا چین کے مقابلے میں ہم کہاں ہیں، یہ بھی عوام کو معلوم کرنے کا حق ہے لہذا مرکزی حکومت کو چین کے خلاف اپنی جوابی کارروائی سے عوام کو واقف کرانا چاہیئے۔