ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں معروف اسلامی اسکالر عبداللہ طارق کی دعوت پر ان کی تنظیم کے صدر دفتر میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، بودھ اور جین فرقہ کے رہنماؤں نے ظلم کے خلاف متحد طور پر آواز بلند کرنے کا پیغام دیا۔
دراصل گذشتہ دنوں امریکی صدر کے اشارے پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو میزائل سے حملہ کرکے قتل کر دیا تھا جس سے خلیج میں جنگ کے بادل منڈرانے لگے ہیں۔
وہیں دوسری جانب پاکستان کے صوبہ پنجاب میں گرودوارہ ننکانہ صاحب پر حملے نے بھی امن پسند عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ انہیں تمام حالات کو دیکھتے ہوئے آج مذہبی رہنماؤں نے جمع ہوکر دنیا کو امن اور آپسی محبت کا پیغام دیا۔
اس کے علاوہ پاکستان میں گرودوارے پر حملے کے بعد ایک سکھ نوجوان کا قتل بھی کیا گیا ہے، جس کے قاتل کا ابھی تک پتیہ نہیں چل پایا ہے، یہ سکھ نوجوان پاکستان کے پہلے سکھ ٹی وی نیوز اینکر کا بھائی تھا۔
پوری دنیا میں جہاں بھی اس وقت قتل و غارت ہو رہی ہے، اس منچ کے ذریعے ان حملوں کی پرزور مذمت کی گئی ہے، اور عالمی دنیا سے امن کی اپیل کی گئی ہے۔