ضلع مظفر نگر کے عدالت کے احاطے میں سرو برہمن مہاسبھا نے بی جے پی حکومت کے دور میں برہمنوں پر ہو رہے ظلم اور قتل معاملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ ملک کے صدر کے نام ایک میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہمارے طبقے کے ساتھ ہورہی ظلم و زیادتی کو ختم کیا جائے اور جلد از جلد اس معاملے کی کارروائی کی جائے۔
سرو برہمن مہاسبھا کے کارکن نے احتجاج کے دوران اترپردیش حکومت پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ی جے پی کی حکومت میں برہمن معاشرے کے بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے، برہمن سماج ان ہلاکتوں پر ناراض ہے ۔
برہم مہاسبھا کے کارکن پنڈت رامانوج دوبے نے کہا کہ جب یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں حکومت بنی تھی، تب سے برہمن معاشرے کے لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔حکومت کی تشکیل کے بعد سے ہی رائے بریلی میں انچاہار کے 5 معصوم برہمن نوجوانوں کو زندہ جلایا گیا ، تب سے برہمن معاشرے کے لوگوں کا قتل مسلسل بڑھتا ہی جارہا ہے ۔
سہارنپور کے ننوتا قصبے کے کلر پور گاؤں میں پنڈت رام کمار شرما کو مجرموں نے زندہ جلا دیا۔ لکھنؤ میں کملیش تیواری جیسے رہنما کا عوامی طور پر قتل کیا گیا، صحافی وکرم جوشی کو غازی آباد میں قتل کیا گیا ، اب تک کافی برہمنوں کا قتل کیا جاچکا ہے۔ اگر برہمنوں کو اسی طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور قتل کیا جاتا رہا تو 2022 کے انتخابات میں یوگی حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔