جس میں ملک و بیرون ممالک سے ان کے پیروکار آئے ہوئے ہیں ساتھ ہی کانگریس پارٹی کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی واڈرا بھی شرکت کریں گی۔
سنت روی داس وارانسی کے ایک گاؤں میں پیدائش ہوئی تھی اور وارانسی میں ہی ان کا انتقال ہوا، آج بھی لاکھوں کی تعداد میں روی داس کے یوم پیدائش پر عقیدت مند ان کی مندر پر آتے ہیں اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
سنت روی داس نے روی دسائی مذہب کی بنیاد رکھی تھی، جس میں بنیادی طور پر ذات پات اونچ نیچ رنگ و نسل کی تفریق کو ختم کیا گیا ہے۔
روی داس کے پیغامات کی بہت ساری کڑیاں عوام و خواص کے مابین کافی مقبول ہے، جیسے 'من چنگا تو کٹھور میں گنگا' اسی طرح ان کا سب سے اہم پیغام کہ 'سب سے افضل وہ جس کے اچھے کارنامے ہوں'. روی داس نے برہمن سماج کے خلاف کافی کچھ کہا ہے۔ بھارت میں روی داس کے بیشتر شیدائی ریاست پنجاب میں ہیں اس کے علاہ تھوڑے بہت پورے ملک میں میں موجود ہیں۔
سنت روی داس نے اپنی پوری عمر فقیری میں گزاری ہے ان کے متعلق کئی سارے واقعات بھی عوام کے مابین موضوع گفتگو ہیں، جیسے روی داس کے پانی کے برتن سے گنگا میا کا پرکٹ ہوکر ایک کنگن دینا وغیرہ۔
روی داس پیشے سے جوتا بنانے کا کام کرتے تھے اور سبھی سادھو سنت فقیر کو بغیر قیمت لیے مفت میں جوتا دیتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ روی داس کو تائید غیبی حاصل تھی جس سے کئی واقعات خلاف عادت ظاہر ہوئے۔