سنجے سنگھ نے ہفتہ کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ رام مندر سے ملک کے کروڑوں لوگوں کا عقیدہ وابستہ ہے۔ لوگ اپنا پیٹ کاٹ کر اس مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے رہے ہیں اور بی جے پی لیڈر و افسران کروڑ روپئے کی گھپلے بازی و جعل سازی Ayodhya Land Scam میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب ومحروم طبقات کو اپنے خیالات و کاموں میں ہمیشہ آگے رکھنے والے رام کے نام پر بی جے پی لیڈر محروم و ایس سی سماج کے لوگوں سے زمین کو ’دان‘ میں لے کر اجودھیا میں کروڑ روپئے کا کاروبار کرارہے ہیں۔
انہوں نے اجودھیا میں زمین معاملے Ayodhya land deals کی سپریم کورٹ مانیٹرڈ ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی ایم ایل اے، افسران اس میں شامل ہیں فورا ان کا استعفی Those involved in Ajudhya land forgery should resign لیا جائے تب اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ممکن ہے۔ عاپ لیڈر نے رام مندر تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے سیکریٹر چنپت رائے کے کردار پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک زمین جو کثوم پاٹھک اور ہریش پاٹھک سے چنپت رائے نے رام جنم بھومی ٹرسٹ کے لئے 8کروڑ روپئے میں خریدی۔ اس میں گواہ ان کے محیب انل مشرا ہیں جو کہ ٹرسٹ کے رکن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Lado Panchayat in Meerut: شادی کی عمر بڑھانے کے موضوع پر لاڈو پنچایت، جانیے لڑکیوں کی رائے
سنجے سنگھ نے کہا کہ اس خریدی گئی زمین میں سے چنپت رائے 3500000 روپئے کی زمین کو یشودا نند ترپاٹھی کو’ دان‘ کردیتے ہیں۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کس اختیار سے انہوں نے یہ زمین ہدیہ کی ہے۔
یو این آئی