ETV Bharat / state

سماج وادی پارٹی کے رہنما بینی پرساد ورما نہیں رہے

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر بینی پرساد ورما نہیں رہے۔ وہ 80 برس کے تھے اور کافی عرصے سے سخت علیل تھے۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان بینی پرساد ورما کا انتقال
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان بینی پرساد ورما کا انتقال
author img

By

Published : Mar 27, 2020, 9:20 PM IST

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر بینی پرساد ورما نہیں رہے۔ وہ 80 برس کے تھے اور کافی عرصے سے سخت علیل تھے۔

گزشتہ دنوں وہ میدانتا سے علاج کرا کر لکھنؤ لوٹے تھے۔ بینی پرساد ورما کے انتقال سے ضلع کا ماحول غمگین ہو گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ بینی پرساد ورما 11 فروری 1941 کو بارہ بنکی کے سرولی غوث پور گاؤں میں پیدا ہوئے۔ کوآپریٹیو ممبر کے طور پر سیاست کے میدان میں اترے بینی پرساد ورما 1974 سے 1995 تک رکن اسمبلی رہے.

اس دوران وہ ریاست میں کئی دفعہ اہم محکموں کے وزیر رہے۔ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے بارہ بنکی سمیت پوری ریاست میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کرائے۔ ترقی کے لئے ایک الگ فکر رکھنے کے لئے انہیں وکاس پروش کا لقب دیا گیا تھا۔ 1998سے 1999 تک جب وہ مرکز کی دیوگوڑا حکومت میں کمیونیکیشن منسٹر بنے تھے۔ 2007 میں ان کے تعلقات ملائم سنگھ یادو سے خراب ہوئے تو وہ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔

وہیں منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران وہ وزارت اسٹیل کے وزیر رہے۔ 2016 میں وہ پھر سماج وادی پارٹی میں لوٹے اور انہیں راجیہ سبھا کی رکنیت پارٹی نے دی۔

ملائم سنگھ یادو کی حکومت میں انہیں منی وزیراعلیٰ کا درجہ حاصل ہوتا تھا. اتنے بڑے عہدے کی کمان سنبھالنے والے بینی پرساد ورما ہمیشہ عوام کے دکھ درد میں شامل رہے. ترقی کے اتنے کام کرائے ہیں کہ ان کی گنتی ممکن نہیں. لیکن اس کے باوجود ان کی شبیہہ صاف ستھری رہی اور ان پر ایک انگلی تک نہیں اٹھی۔

اتنے بڑے عہدوں پر رہنے کے باوجود بینی پرساد ورما نے سماجوادی نظریے کے مطابق سادہ زندگی ہی گزر بسر کی ہے۔ بینی پرساد ورما نے اپنی زندگی میں کبھی اپنے اصولوں سے مصالحت نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جہاں رہے، جس بھی پارٹی میں رہے، ان کا ایک قد تھا اور وہ تمام جگہ کامیاب رہے۔

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر بینی پرساد ورما نہیں رہے۔ وہ 80 برس کے تھے اور کافی عرصے سے سخت علیل تھے۔

گزشتہ دنوں وہ میدانتا سے علاج کرا کر لکھنؤ لوٹے تھے۔ بینی پرساد ورما کے انتقال سے ضلع کا ماحول غمگین ہو گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ بینی پرساد ورما 11 فروری 1941 کو بارہ بنکی کے سرولی غوث پور گاؤں میں پیدا ہوئے۔ کوآپریٹیو ممبر کے طور پر سیاست کے میدان میں اترے بینی پرساد ورما 1974 سے 1995 تک رکن اسمبلی رہے.

اس دوران وہ ریاست میں کئی دفعہ اہم محکموں کے وزیر رہے۔ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے بارہ بنکی سمیت پوری ریاست میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کرائے۔ ترقی کے لئے ایک الگ فکر رکھنے کے لئے انہیں وکاس پروش کا لقب دیا گیا تھا۔ 1998سے 1999 تک جب وہ مرکز کی دیوگوڑا حکومت میں کمیونیکیشن منسٹر بنے تھے۔ 2007 میں ان کے تعلقات ملائم سنگھ یادو سے خراب ہوئے تو وہ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔

وہیں منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران وہ وزارت اسٹیل کے وزیر رہے۔ 2016 میں وہ پھر سماج وادی پارٹی میں لوٹے اور انہیں راجیہ سبھا کی رکنیت پارٹی نے دی۔

ملائم سنگھ یادو کی حکومت میں انہیں منی وزیراعلیٰ کا درجہ حاصل ہوتا تھا. اتنے بڑے عہدے کی کمان سنبھالنے والے بینی پرساد ورما ہمیشہ عوام کے دکھ درد میں شامل رہے. ترقی کے اتنے کام کرائے ہیں کہ ان کی گنتی ممکن نہیں. لیکن اس کے باوجود ان کی شبیہہ صاف ستھری رہی اور ان پر ایک انگلی تک نہیں اٹھی۔

اتنے بڑے عہدوں پر رہنے کے باوجود بینی پرساد ورما نے سماجوادی نظریے کے مطابق سادہ زندگی ہی گزر بسر کی ہے۔ بینی پرساد ورما نے اپنی زندگی میں کبھی اپنے اصولوں سے مصالحت نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جہاں رہے، جس بھی پارٹی میں رہے، ان کا ایک قد تھا اور وہ تمام جگہ کامیاب رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.