ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دہرادون ہائیوے پر واقع چماری کھیڑا ٹول پلازہ پر سماجوادی پارٹی کارکنان کا دھرنا بدستور جاری ہے، پارٹی رہنماء سمیت بڑی تعداد میں کارکنان دھرنے میں موجود ہیں۔ کارکنان کا کہنا ہے کہ تھانہ فتح پور، گاگلہیڑی اور بہاری گڑھ علاقوں کے گاؤں کے باشندوں کو ٹول ٹیکس سے باہر رکھا جائے۔
اس موقع پر سہارنپور رکن اسمبلی سنجے گرگ نے کہا کہ افسران دھرنے کو تو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن آس پاس کے لوگوں کے مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں ہے، اگر وہ ان کے مسائل کی طرف توجہ کر لیتے تو دھرنا کی ضرورت نہیں پڑتی، ٹول پلازہ کے نزدیک تین تھانے ہیں جن میں تھانہ گاگلہیڑی، فتح پور اور بہاری گڑھ تھانوں سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی افراد ہیں وہ لوگ روز مرہ ان کی آمد و رفت ضلع ہیڈ کوارٹر سہارنپور میں ہوتی ہے،ان تین تھانوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ٹول ٹیکس معاف کردیا جائے،تو مسئلہ کا حل نکل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو اس طرف فوراً توجہ دینی چاہئے اور اس مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے، اگر اس مسئلہ میں تاخیر کی گئی تو کہیں حالات خراب نہ ہو جائیں۔
سنجے گرگ نے کہا کہ پہلے ہی لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہیں، اب ان پر ٹول ٹیکس کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ علاقہ کے لوگوں کو اطلاع دئیے بغیر اس ہائیوے کا افتتاح کردیا گیا اور علاقہ کے مسائل کو نہیں سنا گیا۔ ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
سماجوادی پارٹی کے ضلع نائب صدر فرہاد عالم نے کہا کہ ٹول پلازہ پر علاقہ کی عوام سے جب تک ٹول معاف نہیں کیا جاتا تب تک یہ دھرنا جاری رہے گا جبکہ ہر جگہ کا اصول ہے کہ علاقہ کے لوگوں سے کسی طرح کا ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا ہے۔
اس دوران موقع پرپہنچے ایس ٹی ایم اور اے ایس پی سے گفتگو کے دوران مظاہرین نے کہا کہ جب تک ٹول پلازہ پر علاقہ کے لوگوں کو چھوٹ نہیں دی جاتی تب تک یہ دھرنا بدستور جاری رہے گا، افسران نے یقین دلایا کہ جلد ہی ٹول پلازہ کے افسران سے گفتگو کرکے اس مسئلہ کا حل نکال لیا جائے گا۔