بریلی میں سماجوادی پارٹی نے کاشتکاروں کی حمایت میں شہر کے چوکی چوراہے پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور تقریباً ایک گھنٹے تک خاموشی کے ساتھ دھرنا دیا۔
اس دوران سماجوادی پارٹی کے تمام عہدے داران اور کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے محافظی دستہ کا معقول انتظام کیا تھا۔
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی اپیل پر ریاستی سطح پر تمام عہدے داران اور کارکنان نے شہر میں چوتھی مرتبہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ضلع بریلی کی سبھی نو اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اور وزیر نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ اس کے بعد شہر کے چوکی چوراہے پر واقع مہاتما گاندھی مجسمہ پارک میں خاموشی کے ساتھ دھرنا دیا۔
سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر عطاء الرحمن نے کہا کہ ملک میں کاشتکاروں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ مرکز میں چاہے کانگریس کی حکومت ہو یہ پھر بی جے پی کی، اُن کی پالیسیز سے عاجز آکر کاشتکار پہلے ہی خودکشی کر رہا تھا، اب حکومت نے 3 کالے قانون بناکر کاشتکاروں کو مزید پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ حکومت کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ وہ کالے قانون واپس لینے کو بالکل تیار نہیں ہے۔
عطاء الرحمٰن نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ یہ قانون کاشتکاروں کے حق میں حکومت کا درست فیصلہ ہے، جبکہ کاشتکار کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ کاشتکاروں کے حق میں نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ جب کاشتکار خود ہی اس قانون کو بہتر تسلیم نہیں کر رہے ہیں تو پھر مرکزی حکومت کو یہ قانون واپس لے لینا چاہیئے، لیکن مرکزی حکومت اپنے سرمایہ دار دوستوں کے تئیں اس قدر پرعزم ہے کہ وہ کاشتکاروں کی حمایت کے بجائے اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تمام کالے قانون نافذ کر رہی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ سماجوادی پارٹی کاشتکاروں کو کالے قانون سے نجات دلانے، بےروزگار نوجوانوں کو روزگار دلانے، خواتین کی حفاظت اور ترقیاتی کاموں کی رکاوٹ جیسے مسائل اور مدعوں پر بے جے پی حکومت کو پست کرنے اور سنہ 2022ء میں سماجوادی پارٹی کی حکومت قائم کرنے کے مقصد سے مسلسل سڑکوں پر احتجاج کرتی رہےگی۔