اعظم خاں پر الزام ہے انہوں نے سماجوادی حکومت میں وزیر رہتے پھانسی گھر کی زمین کے کاغذات میں خرد برد کرکے اس کو فروخت کیا تھا۔
یوگی راج میں ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کی مشکلیں جیل میں قید ہونے کے باوجود بھی پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ اب اعظم خاں کو عدالتی حراست میں جیل میں قید ہوئے ایک سال کا عرصہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔
اعظم خاں نے گذشتہ برس 26 فروری کو رامپور کی ایم پی، ایم ایل اے والی اسپیشل کورٹ میں خودسپردگی کی تھی تب سے اب تک وہ سیتاپور جیل میں قید ہیں۔
وہیں اب تک تقریباً 86 معاملوں میں اعظم خاں کی ضمانت بھی ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان کی مشکلیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ اب ایک نیا معاملہ رامپور ضلع جیل کے پھانسی گھر کی زمین کا سامنے آیا ہے۔
بی جے پی رہنماء آکاش سکسینہ نے اعظم خاں پر الزام لگاتے ہوئے ضلع کلیکٹر آنجنئے کمار سنگھ کو تحریر دی تھی کہ اعظم خاں نے سماجوادی حکومت میں اپنے قلم دان کا غلط استعمال کرتے ہوئے رامپور جیل کی پھانسی گھر کی زمین کے کاغذات میں خردبرد کرکے اس کو فروخت کر دیا تھا۔
ضلع انتظامیہ کی تحقیقات کے مطابق الزام درست ثابت ہونے پر آئی پی سی کی دفعہ 120 بی کے تحت مقدمہ درج کرکے عدالت نے سیتاپور جیل اعظم خاں کی گرفتاری کا وارنٹ ارسال کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
بریلی: خان بہادر خان کی برسی پر خراج عقیدت
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں اعظم خاں کے دیگر اہل خانہ سمیت ان کی والدہ مرحومہ کو بھی نامزد کیا گیا تھا، لیکن عوام کے سخت ردعمل اور افسران کی بدنامی کی وجہ سے بعد میں ان کا نام نکال دیا گیا تھا۔