ETV Bharat / state

یوپی اسمبلی انتخابات: ایس پی کی چھوٹی پارٹیوں و باغی رہنماؤں پر نظر - بہوجن سماج پارٹی

سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعرات کو بتایا کہ ’پارٹی نے یادو مسلم ووٹروں کو اپنی جانب مائل کر کے بقیہ ہندو ووٹس کو بی جے پی کے لیے چھوڑنے کی غلطی کو بار بار دوہرایا ہے۔

Uttar Pradesh Assembly Election
یوپی اسمبلی انتخابات
author img

By

Published : Jun 17, 2021, 8:12 PM IST

حکمران جماعت کے خلاف بڑھتی اینٹی انکمبینسی، بی ایس پی یسے اراکین اسمبلی کا اخراج، اور اپنے لئے آسان راہ ڈھونڈھتے باغیوں کے درمیان سیاسی پارٹیوں نے یوپی اسمبلی انتخابات- 2022 کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

کورونا پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں یومیہ شدت آتی دکھائی دے رہی ہے۔

ریاستی اسمبلی میں مین اپوزیشن و مسلسل تین شکستوں (لوک سبھا انتخابات۔2014، اسمبلی انتخابات۔2017، لوک سبھا انتخابات۔2019) کا سامنا کرنے والی سماج وادی پارٹی پوری دل جمعی اور سخت محنت کے ساتھ اپنے آپ کو نئے انداز میں پیش کرنے کو کوشاں ہے۔

سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) و راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) کے ساتھ اتحاد کے تلخ تجربات کے بعد پارٹی اب اس ضمن میں کافی حساس و ہوش باش نظر آنے لگی ہے۔

پارٹی نے بڑی پارٹیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے سیاسی اتحاد کو سرے سے خارج کرتے ہوئے اس بار اسمبلی انتخابات میں چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کا ایک مجموعہ تیار کر کے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس پی نے جاٹ سماج کے اندر اثر و رسوخ رکھنے والی راشٹریہ لوک دل سے پہلے ہی اتحاد کر لیا ہے۔

آر ایل ڈی کے نومنتخب صدر جیت چودھری نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابی میدان میں اترے گی۔ نتیجے میں مغربی یوپی میں جاٹ سماج کے لوگوں نے پنچایت انتخابات میں ایس پی امیدواروں کی کھل کر حمایت کی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ سماج وادی پارٹی نے مہان دل کے ساتھ بھی اتحاد کرلیا ہے۔ مغربی اترپردیش کے اضلاع میں مہان دل کاموریہ،کشواہا اور سینی سماج کے اندر کافی رسوخ مانا جاتاہے۔ مہان دل نے بھی اسمبلی انتخابات میں ایس پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

وہیں دوسری جانب پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی اعلی قیادت گذشتہ تین انتخابات میں غیر یادو او بی سی اور غیر جاٹ ایس سی ووٹ کے پارٹی کو ووٹ نہ دینے کے سلسلے کافی فکر مند ہے۔اور یہ ووٹ نہ ملنےکو ہی پارٹی کے گذشتہ تین انتخابات میں شکست کی ایک وجہ مانا جاتا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعرات کو بتایا کہ ’پارٹی نے یادو مسلم ووٹوں کو اپنی جانب مائل کر کے بقیہ ہندو ووٹس کو بی جے پی کے لئے چھوڑ کر نا چاہتے ہوئے ان جانے میں اس غلطی کو بار بار دوہرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار پارٹی اس کھائی کو پاٹنے کے لئے ذات پر مبنی چھوٹی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحار کررہی ہے۔ تاکہ ’اتی پچھڑا‘ کافی پسماندہ طبقات کو بی جے پی کے خیمے میں جانے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: بزرگ عبدالصمد کا الزام، داڑھی کاٹنے کے ساتھ ساتھ زبردستی نعرے بھی لگوائے


ایک دوسرے ایس پی لیڈر نے کہا کہ ’بی جے پی سال 2014 سے ہی’برہمن۔بنیا‘پارٹی کا ٹیگ اپنے سے ختم کرنے کے لئے لگاتار کوشش کررہی ہے اور اس معاملے میں اس نے او بی سی و ایس سی سماج کے غریب اور کافی پسماندہ طبقات کا اتحاد بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔

انہوں نے کہا کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 119 ٹکٹ کافی پسماندہ طبقات جیسے راج بھر، کشواہا اور موریہ سماج کے امیدواروں کو اور 69 ٹکٹ غیر جاٹ دلت سماج کے امیدواروں کودئیے تھے۔ اور اس کا انہوں نے خاطر خواہ سیاسی فائدہ حاصل کیا۔ اب سماج وادی پارٹی ذات پر مبنی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کر کے بی جے پی کو 2022 میں شکست فاش دے گی۔

یو این آئی

حکمران جماعت کے خلاف بڑھتی اینٹی انکمبینسی، بی ایس پی یسے اراکین اسمبلی کا اخراج، اور اپنے لئے آسان راہ ڈھونڈھتے باغیوں کے درمیان سیاسی پارٹیوں نے یوپی اسمبلی انتخابات- 2022 کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

کورونا پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں یومیہ شدت آتی دکھائی دے رہی ہے۔

ریاستی اسمبلی میں مین اپوزیشن و مسلسل تین شکستوں (لوک سبھا انتخابات۔2014، اسمبلی انتخابات۔2017، لوک سبھا انتخابات۔2019) کا سامنا کرنے والی سماج وادی پارٹی پوری دل جمعی اور سخت محنت کے ساتھ اپنے آپ کو نئے انداز میں پیش کرنے کو کوشاں ہے۔

سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) و راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) کے ساتھ اتحاد کے تلخ تجربات کے بعد پارٹی اب اس ضمن میں کافی حساس و ہوش باش نظر آنے لگی ہے۔

پارٹی نے بڑی پارٹیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے سیاسی اتحاد کو سرے سے خارج کرتے ہوئے اس بار اسمبلی انتخابات میں چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کا ایک مجموعہ تیار کر کے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس پی نے جاٹ سماج کے اندر اثر و رسوخ رکھنے والی راشٹریہ لوک دل سے پہلے ہی اتحاد کر لیا ہے۔

آر ایل ڈی کے نومنتخب صدر جیت چودھری نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ان کی پارٹی سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابی میدان میں اترے گی۔ نتیجے میں مغربی یوپی میں جاٹ سماج کے لوگوں نے پنچایت انتخابات میں ایس پی امیدواروں کی کھل کر حمایت کی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ سماج وادی پارٹی نے مہان دل کے ساتھ بھی اتحاد کرلیا ہے۔ مغربی اترپردیش کے اضلاع میں مہان دل کاموریہ،کشواہا اور سینی سماج کے اندر کافی رسوخ مانا جاتاہے۔ مہان دل نے بھی اسمبلی انتخابات میں ایس پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

وہیں دوسری جانب پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی اعلی قیادت گذشتہ تین انتخابات میں غیر یادو او بی سی اور غیر جاٹ ایس سی ووٹ کے پارٹی کو ووٹ نہ دینے کے سلسلے کافی فکر مند ہے۔اور یہ ووٹ نہ ملنےکو ہی پارٹی کے گذشتہ تین انتخابات میں شکست کی ایک وجہ مانا جاتا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعرات کو بتایا کہ ’پارٹی نے یادو مسلم ووٹوں کو اپنی جانب مائل کر کے بقیہ ہندو ووٹس کو بی جے پی کے لئے چھوڑ کر نا چاہتے ہوئے ان جانے میں اس غلطی کو بار بار دوہرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار پارٹی اس کھائی کو پاٹنے کے لئے ذات پر مبنی چھوٹی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحار کررہی ہے۔ تاکہ ’اتی پچھڑا‘ کافی پسماندہ طبقات کو بی جے پی کے خیمے میں جانے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: بزرگ عبدالصمد کا الزام، داڑھی کاٹنے کے ساتھ ساتھ زبردستی نعرے بھی لگوائے


ایک دوسرے ایس پی لیڈر نے کہا کہ ’بی جے پی سال 2014 سے ہی’برہمن۔بنیا‘پارٹی کا ٹیگ اپنے سے ختم کرنے کے لئے لگاتار کوشش کررہی ہے اور اس معاملے میں اس نے او بی سی و ایس سی سماج کے غریب اور کافی پسماندہ طبقات کا اتحاد بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔

انہوں نے کہا کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 119 ٹکٹ کافی پسماندہ طبقات جیسے راج بھر، کشواہا اور موریہ سماج کے امیدواروں کو اور 69 ٹکٹ غیر جاٹ دلت سماج کے امیدواروں کودئیے تھے۔ اور اس کا انہوں نے خاطر خواہ سیاسی فائدہ حاصل کیا۔ اب سماج وادی پارٹی ذات پر مبنی چھوٹی سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کر کے بی جے پی کو 2022 میں شکست فاش دے گی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.