ETV Bharat / state

'اترپردیش حکومت ہر محاذ پر ناکام نظر آرہی ہے' - اسد الدین اویسی نے شمال مشرقی اترپردیش کا دورہ کیا

سماج وادی پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری و سابق رکن اسمبلی ارشد خان نے ضلع بنارس کا دورہ کیا اور مسلم اکثریتی علاقہ میں مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی، اس دوران انہوں نے کہا کہ آئندہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اترپردیش کی عوام سماجوادی پارٹی کے ساتھ ہوگی اور پارٹی دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔

سابق رکن اسمبلی ارشد خان
سابق رکن اسمبلی ارشد خان
author img

By

Published : Feb 23, 2021, 12:41 PM IST

مشرقی اترپردیش میں تقریبا 130 اسمبلی نشستیں ہیں، جن میں سے بیشتر نشستوں پر مسلم سماج کا ووٹ فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔ اتر پردیش میں آنے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں مسلم وٹر بینک پر سبھی سیاسی جماعتوں کی نظر ہے۔

سابق رکن اسمبلی ارشد خان

اس سلسلے میں گذشتہ ماہ جب سے کل ہند مجلس اتحاد المسلین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے شمال مشرقی اترپردیش کا دورہ کیا، تب سے سیکولر پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔

سماج وادی پارٹی ابھی سے مشرقی اترپردیش میں مسلم ووٹر پر سخت نظر بنائے ہوئے ہے، اس حوالے سے سماج وادی پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری و سابق ممبر اسمبلی ارشد خان نے بنارس کا دورہ کیا اور مسلم اکثریتی علاقہ میں مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی، ساتھ ہی کئی سماج وادی پارٹی کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت میں کسان، نوجوان، مزدور طبقہ شدید پریشان ہے، موجودہ حکومت نے نوجوانوں سے دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ ابھی تک پورا نہیں کیا، وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں بنارس میں آ کر گنگا کی صفائی کا وعدہ کیا تھا لیکن گنگا اب تک صاف نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل مسلمانوں نے بھارت پر حکومت کی، اس وقت گنگا جمنا کا پانی پینے کے لائق تھا اس سے قبل ہندو راجاؤں نے بھارت پر حکومت کی تب بھی گنگا کا پانی پینے کے لائق تھا لیکن آزادی کے 70برس سے اب تک گنگا کا پانی اس قدر پراگندہ ہو گیا کہ اس کو پیا نہیں جا سکتا ہے۔

انہوں نے بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش حکومت ہر محاذ پر ناکام نظر آرہی ہے، یہی وجہ ہے کہ آنے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش کی عوام سماجوادی پارٹی کے ساتھ ہوگی اور پارٹی دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔

مسلم ووٹ بینک کی تقسیم کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی کی اترپردیش میں داخلے سے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہونے کا ضرور خدشہ ہے لیکن یہاں کا مسلمان بہار سے سبق حاصل کرے گا اور اپنے ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچائے گا، بہار کے نتائج سامنے ہیں اور جس قدر بہار میں غلطی ہوئی ہے، دوبارہ اترپردیش میں نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں پر تمام لوگوں کو اختیار ہے کہ اپنی سیاسی پارٹیاں تشکیل دیں اور سیاسی میدان میں ایک دوسرے کی خامیاں نکالیں اور یہی مضبوط جمہوریت کی علامت ہے۔ سماجوادی پارٹی پورے جوش و خروش کے ساتھ ریاست کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔


آپ کو بتا دیں کہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اکھلیش یادو نے ارشد خان کو ایک بڑے مسلم رہنما کے طور پر پیش کیا تھا اور مشرقی اتر پردیش کے سبھی نشستوں پر اسٹار کمپینر کے طور پر انتخابی مہم کی ذمہ داری دی تھی۔

مشرقی اترپردیش میں تقریبا 130 اسمبلی نشستیں ہیں، جن میں سے بیشتر نشستوں پر مسلم سماج کا ووٹ فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔ اتر پردیش میں آنے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں مسلم وٹر بینک پر سبھی سیاسی جماعتوں کی نظر ہے۔

سابق رکن اسمبلی ارشد خان

اس سلسلے میں گذشتہ ماہ جب سے کل ہند مجلس اتحاد المسلین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے شمال مشرقی اترپردیش کا دورہ کیا، تب سے سیکولر پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔

سماج وادی پارٹی ابھی سے مشرقی اترپردیش میں مسلم ووٹر پر سخت نظر بنائے ہوئے ہے، اس حوالے سے سماج وادی پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری و سابق ممبر اسمبلی ارشد خان نے بنارس کا دورہ کیا اور مسلم اکثریتی علاقہ میں مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی، ساتھ ہی کئی سماج وادی پارٹی کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت میں کسان، نوجوان، مزدور طبقہ شدید پریشان ہے، موجودہ حکومت نے نوجوانوں سے دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ ابھی تک پورا نہیں کیا، وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں بنارس میں آ کر گنگا کی صفائی کا وعدہ کیا تھا لیکن گنگا اب تک صاف نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل مسلمانوں نے بھارت پر حکومت کی، اس وقت گنگا جمنا کا پانی پینے کے لائق تھا اس سے قبل ہندو راجاؤں نے بھارت پر حکومت کی تب بھی گنگا کا پانی پینے کے لائق تھا لیکن آزادی کے 70برس سے اب تک گنگا کا پانی اس قدر پراگندہ ہو گیا کہ اس کو پیا نہیں جا سکتا ہے۔

انہوں نے بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش حکومت ہر محاذ پر ناکام نظر آرہی ہے، یہی وجہ ہے کہ آنے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش کی عوام سماجوادی پارٹی کے ساتھ ہوگی اور پارٹی دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔

مسلم ووٹ بینک کی تقسیم کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی کی اترپردیش میں داخلے سے مسلمانوں کے ووٹ تقسیم ہونے کا ضرور خدشہ ہے لیکن یہاں کا مسلمان بہار سے سبق حاصل کرے گا اور اپنے ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچائے گا، بہار کے نتائج سامنے ہیں اور جس قدر بہار میں غلطی ہوئی ہے، دوبارہ اترپردیش میں نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں پر تمام لوگوں کو اختیار ہے کہ اپنی سیاسی پارٹیاں تشکیل دیں اور سیاسی میدان میں ایک دوسرے کی خامیاں نکالیں اور یہی مضبوط جمہوریت کی علامت ہے۔ سماجوادی پارٹی پورے جوش و خروش کے ساتھ ریاست کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔


آپ کو بتا دیں کہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اکھلیش یادو نے ارشد خان کو ایک بڑے مسلم رہنما کے طور پر پیش کیا تھا اور مشرقی اتر پردیش کے سبھی نشستوں پر اسٹار کمپینر کے طور پر انتخابی مہم کی ذمہ داری دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.