علی گڑھ:دراصل پورا معاملہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ندیم ترین ہال کے رہائشی طالب علم ساہل کمار اور سر شاہ سلیمان ہال کے رہائشی طلباء دانش اور مصباح کے درمیان 3 اکتوبر کی لڑائی کا ہے۔ جس میں دونوں کی جانب سے تحریری شکایت میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کئے گئے ہیں جس کی تحقیقات یونیورسٹی پراکٹر ٹیم اور تھانہ سول لائن پولیس کر رہی ہے۔Sahil Kumar allegations are baseless says AMU Proctor
اس پورے پر علیگڑھ ایس پی سٹی کلدیپ گناوت نے بتایاکہ یونیورسٹی پراکٹر دفتر کی جانب سے تھانہ سول لائن کو دی گئی ۔تحریر کے مطابق ساہل کمار کا دانش اور مصباح پر الزم ہے کہ انہوں نے میرے ساتھ 3 اکتوبر کو اس وقت مار پیٹ کی تھی جب میں سلیمان ہال گیا تھا، جبکہ دوسری جانب رہبر دانش نامی طالب علم جو سلیمان ہال کا رہائشی ہے۔ اس کا ساہل کمار پر چوری کا الزام ہے۔ تحریر کے مطابق ساہل 3 اکتوبر کو جب سلیمان ہال آیا تھا تو وہ پرس اور پیسے لے کر گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Ramdas Athawale in Srinagar: ایک دن پی او جے کے بھارت کا حصہ ہوگا، اٹھاولے
دونوں تحریروں کے مطابق تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے جس کی بنا پر کروائی کی جائے گی۔
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے ساہل کمار کے الزام کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہاکہ اس پورے معاملے کو سیاسی چشمے سے دیکھا جا رہا ہے۔ پورا معاملہ طلباء کے درمیان لڑائی کا ہے ۔اس کی تحقیقات کی جارہی ہے جو بھی مجرم ہوگا اس کے خلاف یونیورسٹی رولس کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔
پراکٹر نے ساہل کمار کے الزامات (دباؤ میں پاکستان زندآباد کے نعرے، بہن کو حجاب پہنانے، اور تحریری شکایت کو دباؤ میں تبدیل) کو غلط اور بے بنیاد قرار بتایا۔پراکٹر کا کہنا ہے اس پورے معاملے کو اب دوسرا رنگ دیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت برعکس ہے۔ تمام الزامات غلط ہیں۔Sahil Kumar allegations are baseless says AMU Proctor