ETV Bharat / state

انتظامیہ کی سختی کے باوجود خواتین کا احتجاج بدستور جاری

author img

By

Published : Feb 2, 2020, 11:24 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:41 PM IST

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں سی اے اے کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری خواتین کا احتجاج بدستور جاری ہے، لیکن انتظامیہ اس احتجاج کے تئیں سخت ہوتی جارہی ہے۔

احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت
احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت

گزشتہ روز ایس ایس پی اور ایس پی دیہات نے یہاں لوگوں سے ملاقات کر اس احتجاجی تحریک کو بند کرانے کے سلسلہ میں گفتگو کی تو وہیں اس تعلق سے ایس ایس پی نے اعلیٰ افسران کی میٹنگ کرکے انہیں ذمہ داریاں دیں۔

حالانکہ میدان میں ڈٹی خواتین پر عزم ہیں اور وہ کسی بھی طوفان سے ٹکرانے کے لیے تیار نظر آرہی ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ وہیں خواتین کے احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت مل رہی ہے۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے شاہین باغ کے طرز پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل خواتین کا احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے ،جس میں خواتین پورے جو ش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہی ہیں۔

اس احتجاج میں جہاں مرد حضرات بھی مکمل تعاون کررہے وہیں عمر داز خواتین، معذورین،طالبات اور دیہی و مضافات کی خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر حکومت وقت کے فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کررہی ہیں۔

اتوار کے روز انقلابی نعروں کے ساتھ قومی پرچم ہاتھوں میں لیے خواتین عیدگاہ میدان میں پہنچیں وہیں سیکڑوں خواتین شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزاررہی ہے۔

احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت

اس سلسلہ میں ہفتے کے روز دیوبند پہنچے ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار پی نے یہاں علماءاور سیاسی وسماجی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

عوام کا کہنا ہے کہ پر امن طریقہ سے جاری دیوبند کا یہ تاریخی احتجاج انتظامیہ کو کھٹک رہا ہے اور وہ مسلسل اسے ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

خواتین مسلسل دوسری خواتین کو سی اے اے،این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کے سلسلہ میں بیدار کررہی ہیں۔حب الوطنی پر مبنی نغمے بھی یہاں پیش کئے جاتے ہیں۔

عذرا خاتون نے آج نہایت خوبصورت انداز میں نغمہ سنایا ہم رہے نہ رہے، پیارا وطن آباد رہے، جس کی خوب ستائش ہوئی۔

گزشتہ روز ایس ایس پی اور ایس پی دیہات نے یہاں لوگوں سے ملاقات کر اس احتجاجی تحریک کو بند کرانے کے سلسلہ میں گفتگو کی تو وہیں اس تعلق سے ایس ایس پی نے اعلیٰ افسران کی میٹنگ کرکے انہیں ذمہ داریاں دیں۔

حالانکہ میدان میں ڈٹی خواتین پر عزم ہیں اور وہ کسی بھی طوفان سے ٹکرانے کے لیے تیار نظر آرہی ہے۔

خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ وہیں خواتین کے احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت مل رہی ہے۔

متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے شاہین باغ کے طرز پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل خواتین کا احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے ،جس میں خواتین پورے جو ش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہی ہیں۔

اس احتجاج میں جہاں مرد حضرات بھی مکمل تعاون کررہے وہیں عمر داز خواتین، معذورین،طالبات اور دیہی و مضافات کی خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر حکومت وقت کے فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کررہی ہیں۔

اتوار کے روز انقلابی نعروں کے ساتھ قومی پرچم ہاتھوں میں لیے خواتین عیدگاہ میدان میں پہنچیں وہیں سیکڑوں خواتین شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزاررہی ہے۔

احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت

اس سلسلہ میں ہفتے کے روز دیوبند پہنچے ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار پی نے یہاں علماءاور سیاسی وسماجی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

عوام کا کہنا ہے کہ پر امن طریقہ سے جاری دیوبند کا یہ تاریخی احتجاج انتظامیہ کو کھٹک رہا ہے اور وہ مسلسل اسے ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

خواتین مسلسل دوسری خواتین کو سی اے اے،این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کے سلسلہ میں بیدار کررہی ہیں۔حب الوطنی پر مبنی نغمے بھی یہاں پیش کئے جاتے ہیں۔

عذرا خاتون نے آج نہایت خوبصورت انداز میں نغمہ سنایا ہم رہے نہ رہے، پیارا وطن آباد رہے، جس کی خوب ستائش ہوئی۔

Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں،شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے خلاف دیوبندکے عیدگاہ میدان میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری خواتین کا احتجاج بدستور جاری ہے، لیکن انتظامیہ اس احتجاج کے لئے سخت ہوتی جارہی ،گزشتہ روز ایس ایس پی اور ایس پی دیہات نے یہاں لوگوں سے ملاقات کرکے اس ا حتجاجی تحریک کو بندکرانے کے سلسلہ میںگفتگو کی تو وہیں ایس ایس پی نے اعلیٰ افسران کی میٹنگ کرکے انہیں ذمہ داریاں دی، اتنا ہی نہیں انتظامیہ صحافیوں پر بھی اس مظاہرہ کی کوریج نہ کرنے کے لئے دباو ¿ بنارہی ہے۔ حالانکہ میدان میں ڈٹی خواتین پر عزم ہیں اور وہ کسی بھی طوفان سے ٹکرانے کے لئے تیار نظر آرہی ہے، خواتین کاکہناہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ وہیںخواتین کے احتجاج کو مسلسل تنظیموں اور لیڈروں کی حمایت ملی رہی ہے۔


Body:متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے شاہین باغ کے طرز پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل خواتین کااحتجاجی مظاہرہ چل رہاہے ،جس میں خواتین پورے جو ش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہی۔ عیدگاہ میدان میں تاریخ رقم کررہی دیوبند کی خواتین نے دو ٹوک کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ان کاحتجاجی مظاہرہ بدستور جاری رہے گی۔اس احتجاج میں جہاں مردحضرات مکمل تعاون کررہے وہیں عمر داز خواتین،معذورین،طالبات اور دیہی مواضعات کی خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیکر حکومت وقت کے فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کررہی ہیں۔اتوار کے روز عیدگاہ میدان میں مردو خواتین کی بھاری بھیڑ تھی۔ انقلابی نعروں کے ساتھ قومی پرچم ہاتھوں میں لیکر خواتین عیدگاہ کے میدان میں پہنچتی نہیں وہیں سیکڑوں خواتین شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزاررہی ہے۔حالانکہ انتظامیہ مسلسل اس تحریک کو ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن باہمت خواتین اس تحریک کو طویل مدت تک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔ اس سلسلہ میں ہفتے کے روز دیوبند پہنچے ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار پی نے یہاں علماءاور سیاسی وسماجی رہنماو ¿ں سے ملاقات، اتنا ہی نہیں ایس ایس پی نے انتظامیہ کے علیٰ افسران کی میٹنگ کرکے ان کی ذمہ داریاںطے کی،جس کے بعد انتظامیہ مقامی صحافیوں پر بھی اس احتجاج کی کوریج نہ کرنے کا دباو ¿ بنارہی ہے،پر امن طریقہ سے جاری دیوبند کا یہ تاریخی احتجاج انتظامیہ کو کھٹک رہاہے اور وہ مسلسل اس کو ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ خواتین مسلسل دوسری خواتین کو سی اے اے،این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کے سلسلہ میںبیدار کررہی ہیں۔حب الوطنی پر مبنی نغمے بھی یہاں پیش کئے جاتے ہیں ،عذراخاتون نے آج نہایت خوبصورت انداز میں نغمہ سنایا’ ہم رہے نہ رہے ،پیارا وطن آباد رہے، جس کی خوب ستائش ہوئی۔پروگرام منتظمین میں شامل ارم عثمانی اور فوزیہ سرور نے کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا احتجاجی مظاہرہ بدستور جاری رہے گا۔متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی ،عنبر ملک،نازیہ پروین، عذرا خان اور سلمہ احسن وغیرہ اس تحریک کو منظم طریقہ سے آگے بڑھارہی ہیں۔وہیں آج ضلع کانگریس،بھیم آرمی اور پچھم پردیش مکتی مورچہ کے عہدیدا ن نے عیدگاہ پہنچ کر خواتین کی اس تحریک کو اپنی حمایت دی۔


Conclusion:بائٹ 01۔ عذرا خاتون احتجاج کرنے والی خاتون
Last Updated : Feb 28, 2020, 10:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.