گزشتہ روز ایس ایس پی اور ایس پی دیہات نے یہاں لوگوں سے ملاقات کر اس احتجاجی تحریک کو بند کرانے کے سلسلہ میں گفتگو کی تو وہیں اس تعلق سے ایس ایس پی نے اعلیٰ افسران کی میٹنگ کرکے انہیں ذمہ داریاں دیں۔
حالانکہ میدان میں ڈٹی خواتین پر عزم ہیں اور وہ کسی بھی طوفان سے ٹکرانے کے لیے تیار نظر آرہی ہے۔
خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ وہیں خواتین کے احتجاج کو مسلسل متعدد تنظیموں اور رہنماؤں کی حمایت مل رہی ہے۔
متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ ایک ہفتے سے شاہین باغ کے طرز پر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل خواتین کا احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے ،جس میں خواتین پورے جو ش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہی ہیں۔
اس احتجاج میں جہاں مرد حضرات بھی مکمل تعاون کررہے وہیں عمر داز خواتین، معذورین،طالبات اور دیہی و مضافات کی خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر حکومت وقت کے فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کررہی ہیں۔
اتوار کے روز انقلابی نعروں کے ساتھ قومی پرچم ہاتھوں میں لیے خواتین عیدگاہ میدان میں پہنچیں وہیں سیکڑوں خواتین شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزاررہی ہے۔
اس سلسلہ میں ہفتے کے روز دیوبند پہنچے ایس ایس پی سہارنپور دنیش کمار پی نے یہاں علماءاور سیاسی وسماجی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
عوام کا کہنا ہے کہ پر امن طریقہ سے جاری دیوبند کا یہ تاریخی احتجاج انتظامیہ کو کھٹک رہا ہے اور وہ مسلسل اسے ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔
خواتین مسلسل دوسری خواتین کو سی اے اے،این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کے سلسلہ میں بیدار کررہی ہیں۔حب الوطنی پر مبنی نغمے بھی یہاں پیش کئے جاتے ہیں۔
عذرا خاتون نے آج نہایت خوبصورت انداز میں نغمہ سنایا ہم رہے نہ رہے، پیارا وطن آباد رہے، جس کی خوب ستائش ہوئی۔