ETV Bharat / state

سہارنپور: مندر بنانے والے مسلم کاریگر

ریاست اتر پردیش کے شہر سہارنپور میں سینکڑوں ایسے مسلم کاریگر ہیں جو برسوں سے لکڑی کے منادر بنانے کے کام سے وابستہ ہیں۔

woode carving
woode carving
author img

By

Published : Oct 29, 2020, 6:53 PM IST

وہ ہندو ہے وہ مسلمان ہے

ایک گیتا پڑھتا ہے تو ایک پڑھتا قرآن ہے

کیوں بھولے ہو لہو کا رنگ ہے سب کا ایک

مذہب سے بھی بڑا اتحاد کا پیغام ہے

یہ لائنز سہارنپور کے ان سینکڑوں مسلم کاریگروں پر صادق آتی ہیں جو لکڑی کے منادر بنا کر ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کررہے ہیں۔

مندر ساز مسلم کاریگر، ویڈیو

یہ وہ لوگ ہیں جو لکڑی کے نقش و نگار کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور مندروں پر خوبصورت نقاشی کرکے بھگوان کا آشیانہ بنا رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ان مندروں کو بنانے والے 90 فیصد سے زیادہ لوگ مسلمان ہیں۔

نماز کے بعد دعاؤں کے لیے اٹھنے والے یہ ہاتھ جب مندروں پر نقش نگاری کر کے اسے خوبصورت بناتے ہیں تو لوگوں کی آنکھیں اس نقش و نگار سے نہیں ہٹتی۔

یہ مسلمان کاریگرمندروں پر اپنی فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے دو وقت کی روٹی بھی کما رہے ہیں۔ ان کاریگروں کے ذریعے بنائے گئے خوبصورت لکڑی کے منادر کی مانگ ملک و بیرون ممالک میں بھی ہے۔

یہ ہنرمند کاریگر شیشم اور نیم کی لکڑی تراش کر انہیں خوبصورت مندر کی شکل دیتے ہیں۔ لکڑی کو تراش کر ان کاریگروں کے ہاتھ اوم اور سواستِک کے نقوش تراش لیتے ہیں۔

ان کاریگروں کا کہنا ہے کہ وہ کئی نسلوں سے لکڑی کے مندر بنانے کے کام سے وابستہ ہیں۔ شیشم اور نیم کی لکڑی سے بنے ہونے کی وجہ سے یہ منادر 10 سے 15 برس تک خراب نہیں ہوتے۔

نماز کے بعد دعاؤں کے لیے اٹھنے والے ہاتھوں سے مندر کی تعمیر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو مذہب کا حوالہ دے کر ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت کے بیج بوتے ہیں۔ ان کاریگروں کا کام معاشرے میں قومی یکجہتی کا بہترین پیغام ہے۔ اس لیے کسی نے سچ کہا ہے۔

ہمیں نیکی بنانی تھی لیکن بدی بنا بیٹھے

کہیں مندر بنا بیٹھے، کہیں مسجد بنا بیٹھے

انسانیت کو بھول کر لڑتے رہے یوں ہی

ہمیں انساں بنانے تھے مگر سرحد بنا بیٹھے

وہ ہندو ہے وہ مسلمان ہے

ایک گیتا پڑھتا ہے تو ایک پڑھتا قرآن ہے

کیوں بھولے ہو لہو کا رنگ ہے سب کا ایک

مذہب سے بھی بڑا اتحاد کا پیغام ہے

یہ لائنز سہارنپور کے ان سینکڑوں مسلم کاریگروں پر صادق آتی ہیں جو لکڑی کے منادر بنا کر ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کررہے ہیں۔

مندر ساز مسلم کاریگر، ویڈیو

یہ وہ لوگ ہیں جو لکڑی کے نقش و نگار کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور مندروں پر خوبصورت نقاشی کرکے بھگوان کا آشیانہ بنا رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ان مندروں کو بنانے والے 90 فیصد سے زیادہ لوگ مسلمان ہیں۔

نماز کے بعد دعاؤں کے لیے اٹھنے والے یہ ہاتھ جب مندروں پر نقش نگاری کر کے اسے خوبصورت بناتے ہیں تو لوگوں کی آنکھیں اس نقش و نگار سے نہیں ہٹتی۔

یہ مسلمان کاریگرمندروں پر اپنی فنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے دو وقت کی روٹی بھی کما رہے ہیں۔ ان کاریگروں کے ذریعے بنائے گئے خوبصورت لکڑی کے منادر کی مانگ ملک و بیرون ممالک میں بھی ہے۔

یہ ہنرمند کاریگر شیشم اور نیم کی لکڑی تراش کر انہیں خوبصورت مندر کی شکل دیتے ہیں۔ لکڑی کو تراش کر ان کاریگروں کے ہاتھ اوم اور سواستِک کے نقوش تراش لیتے ہیں۔

ان کاریگروں کا کہنا ہے کہ وہ کئی نسلوں سے لکڑی کے مندر بنانے کے کام سے وابستہ ہیں۔ شیشم اور نیم کی لکڑی سے بنے ہونے کی وجہ سے یہ منادر 10 سے 15 برس تک خراب نہیں ہوتے۔

نماز کے بعد دعاؤں کے لیے اٹھنے والے ہاتھوں سے مندر کی تعمیر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو مذہب کا حوالہ دے کر ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت کے بیج بوتے ہیں۔ ان کاریگروں کا کام معاشرے میں قومی یکجہتی کا بہترین پیغام ہے۔ اس لیے کسی نے سچ کہا ہے۔

ہمیں نیکی بنانی تھی لیکن بدی بنا بیٹھے

کہیں مندر بنا بیٹھے، کہیں مسجد بنا بیٹھے

انسانیت کو بھول کر لڑتے رہے یوں ہی

ہمیں انساں بنانے تھے مگر سرحد بنا بیٹھے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.