ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع میڈیکل کالج میں اکھل بھارتیہ راشٹروادی سینا اور گوجر آرمی کی اپیل پر ایک پنچایت کا انعقاد کیا گیا۔
اس میٹنگ میں بہوجن سماج پارٹی حکومت میں تعمیر کیے گئے میڈیکل کالج کا نام سماج وادی پارٹی حکومت کی جانب سے بدل کر شیخ الہند مولانا محمود حسن رکھا گیا تھا، اب لوگوں کا مطالبہ ہے کہ مذکورہ میڈیکل کالج کا نام دوبارہ بدل کر کانشی رام کے نام پر رکھا جائے۔
واضح رہے کہ اکھل بھارتیہ راشٹر وادی سینا اور گوجر آرمی کی اپیل پر مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بہوجن سماج پارٹی حکومت نے تعمیر کیا گیا پلکھنی میڈیکل کالج کا نام کانشی رام رکھا گیا تھا۔
لیکن اترپردیش میں بہوجن سماج پارٹی کی حکومت ختم ہونے کے بعد سماج وادی پارٹی کی حکومت نے اس میڈیکل کالج کا نام بدل کر شیخ الہند مولانا محمود حسن رکھ دیا۔
خیال رہے کہ اس کے بعد سے ہی مسلسل اس نام کو بدلنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
سماج وادی پارٹی حکومت کے بعد اترپردیش میں بی جے پی کی حکومت برسراقتدار میں آئی جس میں بی جے پی حکومت کی جانب سے کالج کے نام کو بدلنے اور جن کسانوں کی زمین میڈیکل کالج میں استعمال ہوئی ہے ان کے اہل خانہ کے ایک فرد کو کالج میں ملازمت دینے کی بات کہی گئی تھی، جس وعدے کو پورا کرانے کے لیے مہا پنچایت طلب کی گئی۔
اس پنچایت میں ضلع مجسٹریٹ کی معرفت وزیراعلیٰ اترپردیش کو ایک میمورنڈم ارسال کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جلد از جلد اس کالج کانام بدل کر کانشی رام کے نام پر رکھا جائے، اور ساتھ ہی ساتھ میڈیکل کالج میں جن کسانوں کی زمین لی گئی ہے اس کے اہلک خانہ میں سے ایک فرد کو میڈیکل کالج میں ملازمت دینے کے وعدے کو پورا کیا جائے۔