محکمہ ریلوے اور پولیس افسران کے ذریعہ گزشتہ روز کسانوں کی ڈھائی سو بیگہہ فصل پر بلڈوزر چلایا گیا تھا۔ اسی سے ناراض کسان اور بھارتیہ کسان یونین کے عہدیداران و کارکنان نے بڑی تعداد میں ضلع مجسٹریٹ دفتر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
بھارتیہ کسان یونین کے عہدیداران اور کارکنان نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کی فصلوں پر بغیر بتائے بلڈوزور کیوں چلایا گیا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ ناگل علاقے کے لاکھنور میں محکمہ ریلوے کی جانب سے ڈبل ٹریک کا کام چل رہا ہے۔ ڈبل ریلوے ٹریک میں بہت سے کسانوں کی زمین آرہی ہے جس میں محکمہ ریل کے افسران کی جانب سے کسانو ں کے مطالبے کے مطابق زمینوں کا معاوضہ نہیں دیا گیا۔
اس معاملہ میں برابر کسان ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے معقول معاوضہ کا مطالبہ کررہے تھے لیکن گزشتہ کل محکمہ ریلوے اور پولیس کے افسران نے گاؤں میں پہنچ کر بغیر کسانوں کے بتائے کھڑی فصل پر بلڈوزور چلادیا اور فصل کو تہس نہس کردیا۔ جس کو لے کر آج کسانوں نے اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے سہارنپور کلکٹریٹ احاطے میں جمع ہوکر دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر کسانوں کا کہنا تھا کہ افسران اپنی من مانی کررہے ہیں، کسانوں کو بغیر بتائے ان کی فصلوں کو برباد کیا جارہا ہے، لیکن اب کسانوں کو اپنی طاقت دکھانے کا وقت آگیا ہے، جب تک کسانو ں کی زمین کا معقول معاوضہ اور برباد کی گئی فصل کا معاوضہ نہیں دیا جاتا، اس وقت تک دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گا۔
اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ اکھیلیش سنگھ نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جو پروجیکٹ چل رہا ہے اس میں 57کلو میٹر کا جو حصہ ہے اس میں 52 کلو میٹر پر حکومت کا قبضہ ہے اور اس پر کام چل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ کلو میٹر کے قبضے پر کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کو دوسروں کے برابر معاوضہ نہیں دیا گیا اور انہیں انہی کے برابر معاوضہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کل ہماری جانب سے فورس لے جاکر قبضہ کرایا گیا ہے اور اس سلسلے میں کسانوں کے ساتھ گفتگو کی جارہی ہے اور جلد ہی اس کا حل نکل جائے گا۔