ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی کے کوہاڑا پیر کے شرافت میاں کی درگاہ کے قریب رہنے والی صفیہ 5 برس سے پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہیں اور پچھلے دو سالوں سے آکسیجن سلنڈر کے بغیر وہ دو لمحہ بھی زندہ نہیں رہ سکتی ہیں۔
اس کے بعد بھی صفیہ تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھیں اور آگے بڑھنا چاہتی تھی۔ کنبے نے اس کی خواہش کو سمجھا اور اسے مزید تعلیم دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے جی جی آئی سی میں ہائی اسکول میں صفیہ کا داخلہ کرایا۔
دیگر بچوں کی طرح صفیہ نے بھی امتحان مرکز پر جاکر امتحان دیا، صفیہ نے آکسیجن سلنڈر کے ساتھ امتحان دیا۔ اس نے 70 فیصد نمبرات لے کر کامیابی حاصل کی۔ صفیہ اس کامیابی کا سہرا اپنے اہل خانہ کے سر باندھتی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ 'ان کے لیے تعلیم حاصل کرنا آسان نہیں تھا بعض اوقات بہت پریشانی ہوتی تھی۔ اس کے بعد بھی ہمت نہیں ہاری۔ اور تعلیمی سلسلہ جاری رکھا۔ آج وہ کامیاب ہوگئی۔'
صفیہ کے ماموں کا کہنا ہے کہ 'صفیہ نے امتحانات کی تیاری کے لیے دن رات ایک کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ 'نتیجہ آنے سے پہلے صفیہ بہت خوفزدہ تھی اور اس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ آج صفیہ کے گھر لوگ پہنچ کر مبارک دے رہے ہیں اور اس کی کامیابی کی تعریف کر رہے ہیں۔ صفیہ آگے بھی اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتی ہے۔