قنوج: قنوج میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ منگل کی دیر رات گرسہائی گنج کے جلیشور آشرم میں سادھو کو زندہ جلا دیا گیا۔ واقعہ سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی محکمہ پولیس میں حرکت پھیل گئی۔ فوری طور پر پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور سادھو کو گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔ جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔ قنوج کے ایس پی آنند کمار نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا ہے۔
غور طلب ہو کہ 20 سالہ سادھو شیو داس عرف شیوم کی آگ لگنے کا واقعہ گرسہائی گنج کے جلیسر گھاٹ مندر کے احاطے میں دیر رات پیش آیا۔ زخمی شیوم جلیشور گھاٹ آشرم کے مہنت رگھویر داس کا شاگرد ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گورسہائی گنج کوتوالی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے زخمی شیوم کو تروا میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔
شیوم نے اپنے بیان میں پانچ لوگوں کے نام لیے ہیں۔ ان میں نمبردار کے بیٹے انیل، آلوک اور سادھو رامیشور داس، رگھوناتھ داس اور بھولا داس شامل ہیں۔ شیوم کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے مل کر آگ لگائی تھی۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں آشرم کے سادھوؤں کے درمیان مہنت کی تقرری کو لے کر تنازعہ کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ قنوج نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس قنوج اور ایریا آفیسر صدر کے ساتھ جائے واردات کا معائنہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ایرانی لڑکی کا چاقو سے قتل، چار افراد گرفتار
- کانپور: انسپکٹر کے بیٹے کی غنڈہ گردی، نوجوان کو پیشاب پلایا، منہ پر تھوکا اور چپل چاٹنے پر مجبور کیا
قنوج کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امیت کمار آنند نے کہا کہ سادھو کو جلانے کے واقعہ میں فیلڈ یونٹ کی ٹیم نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کو دیکھ کر الزامات کی مکمل تصدیق نہیں ہورہی ہے۔ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔