میرٹھ: عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمان جانوروں کی قربانی کر مذہبی طور پر ایک اہم فریضہ کو انجام دیتے ہیں۔ مذہبی عقیدت سے وابستہ اس فریضے کو انجام دینے کے لئے مسلمان اپنی حیثیت کے مطابق جانوروں کی قربانی کرتے ہیں لیکن مہنگائی کے اس دور میں قربانی کا جانور خریدنا بھی اب آسان نہیں رہ گیا ہے۔ بازار میں قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا اثر جانوروں کی خرید فروخت پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
عید الاضحیٰ سے قبل ہر شہر میں قربانی کے جانوروں کے بازار سج جاتے ہیں۔ جانوروں کی خرید فروخت کا بھی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ مغربی اُتر پردیش کا ضلع میرٹھ قربانی کے جانوروں کی تجارت کی بڑی منڈی ہے، جہاں جانوروں کا بڑا بازار لگتا ہے۔ عید الاضحی کے ایک دو روز قبل بازار میں تاجروں اور خریداروں کی گہما گہمی عروج پر ہوتی ہے۔ بازاروں میں مختلف قد کاٹھی وژن اور قیمت کے جانور قربانی کے لئے دستیاب ہیں لیکن بازار میں آنے والے خریدار جانوروں کی قیمت سن کر حیران ہیں۔
بڑی قد و قامت زیادہ وژن اور اونچی نسل کے جانوروں کے لئے جہاں تاجر بولی لگوا کر قیمت طے کر رہے ہیں وہیں چھوٹے اور درمیانے قد کے جانوروں کی قیمتوں میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے پچاس سے ساٹھ فیصد تک کا اضافہ نظر آ رہا ہے۔ بازار میں مختلف نسلوں کے بکروں کی قیمت نہ صرف ان کے وزن سے آنکی جا رہی ہے بلکہ ان کی خوبصورتی کے حساب سے بھی ان کی بولی لگائی جا رہی ہے۔ عیدالاضحٰی سے ایک روز قبل جہاں بازار میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان پر ہیں۔ وہیں ابراہیم سنت کو پورا کرنے والے لوگ قربانی کے جانور اپنی وسعت سے خرید رہے ہیں تاکہ قربانی کے اہم فریضہ کو پورا کیا جا سکے۔