سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئر رہنما سچن پائلٹ نے اترپردیش میں واقع پارٹی دفتر پہنچ کر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سی اے جی ونود رائے اور بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئلہ بدعنوانی اور 2 جی اسپکٹرم بدعنوانی کے حوالے سے سی اے جی کے ذریعہ دی گئی جھوٹی رپورٹ پر کیوں بات نہیں ہوتی ہے۔
جب یہ رپورٹ سامنے آئی تھی اس وقت میڈیا و عوام میں موضوع گفتگو رہی لیکن اب جب حقیقت سے پردہ اٹھ گیا ہے تب بات کیوں نہیں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے 1500 صفحات کے فیصلے اور سابق سی جے سی اے جی ونود رائے کے ذریعے منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے سرکار کی مدت کار میں آڈٹ رپورٹ میں تقریباً 175 کروڑ روپے کے ٹو جی اسپیکٹرم اور کوئلہ بدعنوانی کی فرضی کہانی کا اختتام ہوگیا۔
اس معاملے میں سب سے بڑی بات یہ ہوئی ہے کہ الزام لگانے والے سابق سے سی اے جی ونود رائے نے عدالت کو دیے گئے اپنے حلف ناموں میں اعتراف کیا ہے کہ اس معاملے میں حقائق کے ساتھ غلطیاں ہوئیں اور ہم نے جھوٹ بولا۔
انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ حکومت کو بد نام کرنے کے لیے خود ساختہ کہانی ونود رائے نے تیار کی جس پر بی جے پی نے خوب شور مچایا اور حکومت کو بد نام کرنے کی کوششیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں: کل فوجیوں کے ساتھ تھا، آج فوجیوں کی سرزمین پر ہوں: وزیر اعظم مودی
عدالت کے فیصلے سے واضح ہو گیا کہ منموہن سنگھ کی حکومت پوری طریقے سے صاف ستھری اور ایک ایماندار حکومت تھی۔
انہوں نے کہا کہ ونود رائے نے حلف نامہ دے کر معافی مانگی ہے اور کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ٹو جی اسپیکٹرم اور کوئلہ بدعنوانی پر رپورٹ میں جھوٹ بول کر منموہن سرکار کو بد نام کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں۔
2جی اسپیکٹرم و کوئلہ بدعنوانی پر شور مچانے والے آج سرکار میں بیٹھ کر خاموش ہیں۔