محکمہ بجلی کے مطابق بلز لاکھوں روپیہ میں بقایا ہونے سے محکمہ بجلی نے دیوبند علاقے کے سات گاﺅں کی بجلی معطل کر دی ہے۔
گاﺅں کی بجلی معطل ہونے سے متاثرہ گاﺅں کے باشندوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی ایم کو میمورنڈم دے کر وزیر اعلیٰ کوبھیجا ہے۔
محکمہ بجلی کے افسران گزشتہ کئی دنوں سے بجلی چوری اور بقایا وصولنے کے لئے بیداری مہم چلارہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے بجلی کے بقائے کی ادائیگی جمع کرانے کے لئے نئی نئی اسکیمیز چلاکر بقایا جمع کرانے کے لئے صارفین کو متعدد مرتبہ موقع دیا گیا ہے۔
اس کے باوجود بھی پاور کارپوریشن حکومت اور محکمہ کی منشا کے مطابق بقایا وصول کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔
جس کے سبب محکمہ بجلی کے افسران نے دیوبند علاقے میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی کی ہے۔
ایکس ای این ونود کمار جین نے بتایا کہ بجلی کے بقایا وصولنے کے لئے کارپوریشن کی جانب سے آسان قسط اسکیم چلائی گئی تھی۔
اس کے باوجود بھی 19ہزار 500صارفین میں سے صرف 2700صارفین کے ذریعہ ہی رجسٹریشن کرایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ بقایا ہونے کی وجہ سے گاﺅں نعمت پور ، نونا بڑی، رام نگر، کرن جالی، تھیتکی، گوپالی اور بابو پور نگلی کی بجلی کاٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں کے صارفین پر کارپوریشن کا ایک کروڑ سے زائد بقایا ہے۔
ان کے مطابق متعدد مرتبہ محکمہ بجلی کی جانب سے کیمپ بھی لگائے گئے، قسط کے طورپر اسکیم بھی چالو کی گئی لیکن صارفین نے بجلی کے بقائے کو جمع کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
تیاگی نے بتایا کہ بہت سے صارفین ایسے بھی ہیں جنہوں نے گزشتہ دس برس کے دوران ایک بھی بل جمع نہیں کرایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح کی کارروائی آگے بھی جاری رہے گی۔
اُنہوں نے ایک چار کلو واٹ کے گھریلو کنکشن والے بقایہ داروں سے سرکار اس اسکیم سے فائدہ اُٹھانے کی اپیل کی ہے۔