علی گڑھ: اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے علاقے شہجمال کی رہائشی، بی جے پی کی رہنما روبی آصف خان اکثر اپنے متنازعہ بیانات اور اپنے گھر میں مورتی رکھ کر پوجا کو لے کر سرخیوں میں رہتی ہیں۔ کچھ روز قبل انہوں نے اپنے گھر میں گنیش کی مورتی رکھ کر پوجا کی تھی جس کے خلاف فتوی بھی جاری کیا گیا۔آج کنگا ندی میں گنیش کی مورتی وسرجن کی۔ جس کے لئے وہ آج صبح اپنے گھر سے دیگر دو مسلم خواتین کو لے کرگنیش کی مورتی کے ساتھ نارورا میں کنگال ندی پہنچی۔Ruby Asif Khan Immersed Ganesh Idol In Ganag Today
روبی آصف خان نے بتایا دو سال قبل مینے اپنے گھر میں رام بھگوان کی مورتی رکھی تھی اور پوجا بھی کرتی ہوں۔ اس کے خلاف کچھ مسلم اسکالر اور مولاناؤں نے تبصرہ بھی کیا اور فتوی بھی جاری کیا۔یہی نہیں مجھے مسلسل دھمکیاں بھی مل رہی ہیں، اللہ اور بھکھوان دونوں ایک ہیں۔مجھے کوئی فرق نہیں لگتا۔
روبی نے کہا کہ وہ کسی خطرے سے خوفزدہ نہیں ہوں اور اپنے ہندو دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرتی رہو گی۔گنیش کی مورتی کے ساتھ گھر سے باہر نکلتے وقت اس کے ساتھ دو مسلم خواتین بھی صاف نظر آرہی ہیں، یہی نہیں 2 پولیس اہلکار بھی اس کے ساتھ ہیں۔ Ruby Khan Performs Ganesha Visarjan
یہ بھی پڑھیں:AMU Students Protest اے ایم یوانجینئرنگ طلبہ کا احتجاج
دراصل معاملہ اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کا ہے۔ یہاں گنیش چترتھی کے موقع پر مسلم بی جے پی رہنما روبی خان نے اپنے گھر میں بھگوان گنیش کی مورتی رکھی ہے۔اس کی پوجا ارچنا کر رہی ہے۔ اس کی مخالفت میں دیوبند کے مفتی اعظم نے فتویٰ جاری کیا ہے۔ مفتی ارشد فاروقی نے اسے غیر اسلامی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اپنےگھر میں گنیش کی مورتی رکھنے والی روبی آصف خان بی جے پی مہیلا مورچہ کی ڈویژنل نائب صدر ہیں۔ گنیش کی مورتی کی تنصیب کے بعد سے وہ مسلسل سُرخیوں میں ہیں۔