ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں روڈویز کے ڈیپو میں ایڈہاک پر تعینات کنڈکٹر اور ڈرائیور سمیت تمام ملازمین نے تنخواہ میں کٹوتی کے پیش نظر اپنے محکمے کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
یہ ملازمین اپنے افسران پر واضح طور پر انصافی کا الزام عائد کررہے ہیں، جس کے خلاف جمعرات کی صبح ڈیپو کے 120 بسز کے ڈرائیور اور کنڈکٹر نے چکہ جام کردیا، جس سے مسافروں کو بے حد پریشانیانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ایڈہاک ملازمین کا الزام ہے کہ کورونا کے اس دور میں محکمہ نے 50 فیصدی کی کمی انکم پر دی جانے والی اعزازیہ رقم میں کٹوتی کردی ہے۔
واضح رہے کہ 50 فیصدی سے کم لوڈ فیکٹر پر 4-5 فیصدی کٹوتی کی جا رہی ہے، جس سے ان کی تنخواہ میں تین سے چار ہزار تک کی کمی ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سواریاں کم نکل رہی ہیں، ایسے میں 50 فیصدی لوڈ نکلانا مشکل ہو رہا ہے۔
ایڈہاک ملازمین کا کہنا ہے اسی قسم کی پریشانی پرمانینٹ ملازمین کے ساتھ بھی ہو رہی ہیں، لیکن ان کی تنخواہ سے کوئی کٹوتی نہیں کی جارہی ہے۔
یہی نہیں ملازمین کا یہ بھی الزام ہے کہ لوڈ فیکر کم ہونے پر کٹوتی کا فیصلہ اس ماہ کیا گیا، جبکہ کٹوتی گزشتہ ماہ کی تنخواہ سے بھی کی جا رہی ہے۔
ایڈہاک ملازمین نے یہ کٹوتی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو یہ چکہ اسی طرح جام رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ بارہ بنکی روڈویز ڈیپو میں ایک بھی محکمہ کی بس نہیں ہے، پورا ڈیپو انڈرٹیکنگ کی 120 بسز سے چلتا ہے، جس کی وجہ سے ضلع کے مسافروں کو چکہ جام سے بے حد پریشانیاں ہورہی ہیں۔