ETV Bharat / state

لکھنؤ: رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت - رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج کے بعد رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کی آج ضمانت ہو گئی ہے۔

رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت
رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت
author img

By

Published : Jan 15, 2020, 6:48 PM IST


ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 19 دسمبر کو میں بڑے پیمانے پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے، پولیس نے اس سے پہلے کئی سماجی کارکنان کو نظر بند کر دیا تھا۔

اس میں ایڈوکیٹ شعیب بھی شامل تھے جنہیں احتجاج کے دوران تشدد بھڑکنے کے بعد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت
رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت

ایڈوکیٹ شعیب کو پولیس نے گھر سے گرفتار کرلیا تھا جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہم نے انہیں احتجاج کے دوران گرفتار کیا تھا۔

اس کے برعکس ایڈوکیٹ شعیب کی اہلیہ کئی بار بیان دے چکی ہیں کہ پولیس نے انہیں گھر سے ہی اٹھایا تھا۔

کافی دنوں سے کوششیں جاری تھی کہ آج ضمانت ہو جائے گی لیکن مسلسل اس میں تاخیر ہوتی رہی آخر کار اب ان کی ضمانت ہو گئی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ انہیں جیل سے کب رہا کیا جاتا ہے۔

ایڈوکیٹ شعیب نے گرفتاری سے پہلے 18 دسمبر کو ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم شہریت ترمیمی قانون پر ہر طرح سے حکومت کی مخالفت کرتے رہیں گے، چاہے ہمیں جیل جانا پڑے۔


ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 19 دسمبر کو میں بڑے پیمانے پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے، پولیس نے اس سے پہلے کئی سماجی کارکنان کو نظر بند کر دیا تھا۔

اس میں ایڈوکیٹ شعیب بھی شامل تھے جنہیں احتجاج کے دوران تشدد بھڑکنے کے بعد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت
رہائی منچ کے صدر شعیب کو ضمانت

ایڈوکیٹ شعیب کو پولیس نے گھر سے گرفتار کرلیا تھا جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہم نے انہیں احتجاج کے دوران گرفتار کیا تھا۔

اس کے برعکس ایڈوکیٹ شعیب کی اہلیہ کئی بار بیان دے چکی ہیں کہ پولیس نے انہیں گھر سے ہی اٹھایا تھا۔

کافی دنوں سے کوششیں جاری تھی کہ آج ضمانت ہو جائے گی لیکن مسلسل اس میں تاخیر ہوتی رہی آخر کار اب ان کی ضمانت ہو گئی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ انہیں جیل سے کب رہا کیا جاتا ہے۔

ایڈوکیٹ شعیب نے گرفتاری سے پہلے 18 دسمبر کو ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم شہریت ترمیمی قانون پر ہر طرح سے حکومت کی مخالفت کرتے رہیں گے، چاہے ہمیں جیل جانا پڑے۔

Intro:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے احتجاج کے بعد رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کی آج ضمانت ہو گئی ہے۔


Body:19 دسمبر کو دارالحکومت لکھنؤ میں بڑے پیمانے پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔ پولیس نے اس سے پہلے ہی کئی سماجی کارکنان کو نظر بند کر دیا تھا۔ اس میں ایڈوکیٹ شعیب بھی شامل تھے۔ احتجاج پر تشدد ہو جانے کے بعد پولیس نے بڑی تعداد میں گرفتاریاں کی تھی۔

ایڈوکیٹ شعیب کو پولیس نے گھر سے گرفتار کرلیا تھا جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہم نے انہیں احتجاج کے دوران گرفتار کیا تھا۔ اس کے برعکس ایڈوکیٹ شعیب کی اہلیہ کئی بار بیان جاری کرچکی ہیں کہ پولیس نے انہیں گھر سے ہی اٹھایا تھا۔

کافی دنوں سے کوششیں جاری تھی کہ آج ضمانت ہو جائے گی لیکن لگاتار اس میں تاخیر ہوتی گئی۔ آخر کار اب ان کی ضمانت ہو پائی۔ اب دیکھنا ہوگا کہ انہیں جیل سے کب رہا کیا جاتا ہے۔


Conclusion:ایڈوکیٹ شعیب گرفتاری سے پہلے 18 دسمبر کو ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کہا تھا کہ ہم شہریت ترمیمی قانون پر ہرطرح سے حکومت کی مخالفت کرتے رہیں گے، چاہے ہمیں بھلےہی جیل جانا پڑے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر جیل جاتے ہیں اور رہا ہوتے ہیں تب بھی ہماری یہ کوشش جاری رہے گی۔ دلچسپ ہے کہ رہائی کے بعد کیا وہ اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہیں؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.