سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کرنے کی آخری تاریخ 9 دسمبر کو ہے لہذا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس کے پہلے یا پھر اسی دن ریویو پٹیشن داخل کر سکتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'چونکہ آخری تاریخ 9 دسمبر ہے لہٰذا ہم اس سے پہلے بھی نظر ثانی کی عرضی داخل کر سکتے ہیں یا اسی روز بھی کر سکتے ہیں۔ اس بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جہاں تک یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ کا سوال ہے تو انہوں نے 9 نومبر کو ہی پریس کانفرنس کے دوران صاف کر دیا تھا کہ ہمارے لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ آخری ہے۔ اب بورڈ ریویو پٹیشن داخل نہیں کرے گا۔'
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'ایسا کرنے سے ہمیں کوئی فائدہ ہوگا یا نہیں لیکن کورٹ نے ہمیں یہ حق دیا ہے جس کا پرسنل لاء بورڈ استعمال کر رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم سینیئر ایڈوکیٹ راجیو دھون سے مشورہ کرنے کے بعد ہی ریویو کی تاریخ فائنل کریں گے۔ ابھی کوئی تاریخ متعین نہیں ہو سکی ہے۔'
واضح رہے کہ سنی سینٹرل وقف بورڈ اور اقبال انصاری پہلے ہی دن واضح طور پر کہا تھا کہ 'ہمارے لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ آخری ہے اس کے بعد ہم ریویو نہیں داخل کریں گے لیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین اس پر بضد تھے کہ ہم بابری مسجد کے حق کی لڑائی آخری مرحلے تک جاری رکھیں گے۔ اسی لیےگزشتہ 17 نومبر کو پرسنل لاء بورڈ کی لکھنؤ میں میٹنگ ہوئی تھی جس میں فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کرنے کی بات کہی گئی تھی لیکن تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔'