ETV Bharat / state

سنہری مسجد کو ہٹانے کے خلاف انڈین ہسٹری کانگریس کی قرارداد

Resolution of Indian History Congress against removal of Sunehri Masjid نئی دہلی میونسپل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک عوامی اطلاع کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی (ایچ سی سی) کو سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے کی درخواست کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ٹریفک کی پائدار نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے پر اعتراض کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ہیریٹج عمارات کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جائے اور سنہری باغ مسجد کو وہیں رہنے دیا جائے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2024, 4:43 PM IST

Updated : Jan 13, 2024, 4:58 PM IST

سنہری مسجد کو ہٹانے کے خلاف انڈین ہسٹری کانگریس کی قرارداد
سنہری مسجد کو ہٹانے کے خلاف انڈین ہسٹری کانگریس کی قرارداد
سنہری مسجد کو ہٹانے کے خلاف انڈین ہسٹری کانگریس کی قرارداد

علیگڑھ : نئی دہلی کی سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے سے متعلق نئی دہلی میونسپل کمیٹی (این ڈی ایم سی) کی طرف سے جاری کردہ ایک عوامی اطلاع کے جواب میں انڈین ہسٹری کانگریس (ای ایچ سی) نے ایک قرارداد پاس کیا ہے جس میں ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی (ایچ سی سی) کو سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے کی درخواست کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ٹریفک کی پائدار نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انڈین ہسٹری کانگریس کے سیکریٹری پروفیسر سید علی ندیم رضاوی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا انڈین ہسٹری کانگریس نے کل چھہ قرارداد پاس کی ہیں جس میں سے تین قرارداد ہیریٹج عمارات کے تحفظ سے متعلق ہیں۔

انہوں نے بتایا نئی دہلی کی سنہری باغ مسجد کو منہدم کی تجویز کے بارے میں انڈین ہسٹری کانگرس نے اعتراض کرتے ہوئے ایک خصوصی قراردار پاس کیا ہے "سنہری باغ مسجد تاریخی اور اہمیت کی حامل مسجد ہے وہ ایک ورثے کی عمارت ہے تقریبا 500 سے 600 سال پرانی ہے، مغلیہ دور سے بھی قبل لودی مدت 16وی صدی کی ہے۔ اور ابھی تک اس میں نماز ادا کی جاتی ہے یعنی استعمال میں ہے اور ایک خاص کمیونٹی کے طرز زندگی کی نمائندگی کرتی ہے۔ پروفیسر ندیم نے مزید بتایا سنہری مسجد کو آج اچانک ہٹانے کی بات کی جا رہی ہے۔ جب انگریز دہلی کو بسا رہے تھے اپنا کلونیئل سٹی بنارہے تھے تو انہوں نے بھی اس ہیریٹج عمارت اور اس کی جگہ کو نہیں چھیڑا تھا، مسجد کے اعتراف سے سڑک کی تعمیر کردی تھی یعنی انگریزوں نے ہم پر راج کرنے کے لئے بھی اس مسجد کو نہیں چھیڑا تھا۔ اس کی اتنی اہمیت تھی اور آج ہم جب ہم آپنے آزاد ہندوستان میں اپنی تاریخ کو محفوظ اور اس کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں تو ہمیں نوٹس دیا جا رہے کہ ہم اس نیشنل ہیریٹج کو وہاں سے ہٹا دیں۔ حکومت سے سوال کرتے ہوئے پروفیسر ندیم نے کہا کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ مسجد کو چھیڑے بنا اس کے برابر سے سڑک کی تعمیر کردی جائے جیسے دیگر ہیریٹج عمارات کے برابر تعمیر کی جا رہی ہیں، اسی لئے انڈین ہسٹری کانگریس کی حکومت سے درخواست ہے کہ ہمارے ہیریٹج عمارات سے کھلواڑ نہیں کیا جائے۔

انڈین ہسٹری کانگرس کا قراردار:
1984 سے ہی، انڈین ہسٹری کانگرس نے تاریخی یادگاریاں کے تحفظ کے اہم مسئلے پر مسلسل اپنی پوزیشن واضح کی ہے تمام عمارتیں، خواہ ان کی نوعیت کچھ بھی ہو اگر 200 سال سے زیادہ پرانی ہو، تحفظ کے شرائط کے تحت سختی سے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ تاریخی یادگاریاں کا ایکٹ اور ان کے قرارداد، اگر یہ مذہبی عمارات ہیں تو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے اور جہاں عبادت بند ہو گئی ہے اسے بحال نہیں کرنا چاہیے۔ یہ محسوس ہوتا ہے کہ اثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا پر پروٹیکشن آف مونومنٹس ایکٹ اور دیگر موجود قانون سازی کے ذریعے یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے اس لیے تمام متعلقہ افراد پر فرض ہے کہ وہ یہاں بیان کردہ اصول پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی مذہبی یا سیکولر تاریخی یادگاریاں کی ساخت اور قرار دار کو تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں یہ اپیل خاص طور پر متھرا اور وارانسی کی مساجد کے حوالے سے اب کافی تشہید کے تحت ہونے والی کچھ عدالتی کاروائیوں کے پیش نظر ضروری ہے۔

سنہری مسجد کو ہٹانے کے خلاف انڈین ہسٹری کانگریس کی قرارداد

علیگڑھ : نئی دہلی کی سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے سے متعلق نئی دہلی میونسپل کمیٹی (این ڈی ایم سی) کی طرف سے جاری کردہ ایک عوامی اطلاع کے جواب میں انڈین ہسٹری کانگریس (ای ایچ سی) نے ایک قرارداد پاس کیا ہے جس میں ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی (ایچ سی سی) کو سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے کی درخواست کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ٹریفک کی پائدار نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انڈین ہسٹری کانگریس کے سیکریٹری پروفیسر سید علی ندیم رضاوی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا انڈین ہسٹری کانگریس نے کل چھہ قرارداد پاس کی ہیں جس میں سے تین قرارداد ہیریٹج عمارات کے تحفظ سے متعلق ہیں۔

انہوں نے بتایا نئی دہلی کی سنہری باغ مسجد کو منہدم کی تجویز کے بارے میں انڈین ہسٹری کانگرس نے اعتراض کرتے ہوئے ایک خصوصی قراردار پاس کیا ہے "سنہری باغ مسجد تاریخی اور اہمیت کی حامل مسجد ہے وہ ایک ورثے کی عمارت ہے تقریبا 500 سے 600 سال پرانی ہے، مغلیہ دور سے بھی قبل لودی مدت 16وی صدی کی ہے۔ اور ابھی تک اس میں نماز ادا کی جاتی ہے یعنی استعمال میں ہے اور ایک خاص کمیونٹی کے طرز زندگی کی نمائندگی کرتی ہے۔ پروفیسر ندیم نے مزید بتایا سنہری مسجد کو آج اچانک ہٹانے کی بات کی جا رہی ہے۔ جب انگریز دہلی کو بسا رہے تھے اپنا کلونیئل سٹی بنارہے تھے تو انہوں نے بھی اس ہیریٹج عمارت اور اس کی جگہ کو نہیں چھیڑا تھا، مسجد کے اعتراف سے سڑک کی تعمیر کردی تھی یعنی انگریزوں نے ہم پر راج کرنے کے لئے بھی اس مسجد کو نہیں چھیڑا تھا۔ اس کی اتنی اہمیت تھی اور آج ہم جب ہم آپنے آزاد ہندوستان میں اپنی تاریخ کو محفوظ اور اس کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں تو ہمیں نوٹس دیا جا رہے کہ ہم اس نیشنل ہیریٹج کو وہاں سے ہٹا دیں۔ حکومت سے سوال کرتے ہوئے پروفیسر ندیم نے کہا کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ مسجد کو چھیڑے بنا اس کے برابر سے سڑک کی تعمیر کردی جائے جیسے دیگر ہیریٹج عمارات کے برابر تعمیر کی جا رہی ہیں، اسی لئے انڈین ہسٹری کانگریس کی حکومت سے درخواست ہے کہ ہمارے ہیریٹج عمارات سے کھلواڑ نہیں کیا جائے۔

انڈین ہسٹری کانگرس کا قراردار:
1984 سے ہی، انڈین ہسٹری کانگرس نے تاریخی یادگاریاں کے تحفظ کے اہم مسئلے پر مسلسل اپنی پوزیشن واضح کی ہے تمام عمارتیں، خواہ ان کی نوعیت کچھ بھی ہو اگر 200 سال سے زیادہ پرانی ہو، تحفظ کے شرائط کے تحت سختی سے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ تاریخی یادگاریاں کا ایکٹ اور ان کے قرارداد، اگر یہ مذہبی عمارات ہیں تو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے اور جہاں عبادت بند ہو گئی ہے اسے بحال نہیں کرنا چاہیے۔ یہ محسوس ہوتا ہے کہ اثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا پر پروٹیکشن آف مونومنٹس ایکٹ اور دیگر موجود قانون سازی کے ذریعے یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے اس لیے تمام متعلقہ افراد پر فرض ہے کہ وہ یہاں بیان کردہ اصول پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی مذہبی یا سیکولر تاریخی یادگاریاں کی ساخت اور قرار دار کو تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں یہ اپیل خاص طور پر متھرا اور وارانسی کی مساجد کے حوالے سے اب کافی تشہید کے تحت ہونے والی کچھ عدالتی کاروائیوں کے پیش نظر ضروری ہے۔

Last Updated : Jan 13, 2024, 4:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.