علیگڑھ: اکثر کہا جاتا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقے گندے ہوتے ہیں لیکن اس کے پیچھے کی حقیقت یہ ہے کہ ان علاقوں کی صفائی وقت پر نہیں کروائی جاتی اور ان کو نظر کیا جاتا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ کا مسلم اکثریتی علاقہ ورڈ نمبر 83 کی ایک گلی کے باشندے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، انتظامیہ کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کے نتیجے میں ان علاقوں میں حالت یہ ہو چلی ہے کہ علاقہ کے لوگ بدترین صورت حال میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ سڑکوں پر گندگی، نالیاں چوک پڑی ہیں نتیجہ میں سڑکیں گندے پانی سے بھری ہوئی ہیں۔
موقع پر موجود مقامی لوگوں نے علاقے کے بارے میں بتایا حالت یہ ہے کہ طلبا، طالبات اسکول جانے سے کترارہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے نالیوں سے نکلنے گندہ والا پانی سڑکوں پر بھرا رہتا ہے۔ سڑک اور نالے، نالیوں کے درمیان فرق نظر نہیں آتا اور مسلسل حادثے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم سے ملنے بھی لوگ آنے سے کترانے لگے ہیں، وہیں اگر کسی مقامی باشندے کے گھر پر شادی وغیرہ جیسی کوئی بھی تقریب ہو مہمانوں کو بلانے سے ہم کتراتے ہیں، وہیں مہمان بھی آنے سے پرہیز کرتے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں متعدد درخواستیں متعلقہ محکموں دی جا چکیں ہے ،لیکن کوئی کاررواہی نہیں ہوئی ہے۔انتظامیہ کی عدم توجہی کے مقامی باشندوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ہماری فریاد کوئی سننے والا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مسلمان ناخواندگی کی وجہ سے اپنے حقوق پہچاننے سے قاصر'
دوسری طرف علاقے کے کاونسلر مشرف حسین محضر نے بی جے پی حکومت پر اس علاقہ کو نظر انداز کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے قبل ہم نے عوام سے واعدہ کیا تھا کہ ہم آپ کی سڑک کی تعمیر کروائیں گے، گندگی اور پریشانیوں کو دور کروائیں گے لیکن ہمیں اب شرمندگی ہوتی ہے۔ حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔اس کی وجہ ہمارا مسلم ہونا ہے۔ پسماندہ سماج کی بات کرنے والے وزیراعظم پسماندہ علاقے کو نہیں دیکھ رہے ہیں'۔