علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس وقت نہ صرف ملک بلکہ دنیا میں ایک باوقار تعلیمی ادارہ ہے، جس کی بنیاد محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی شکل میں ملک کے عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان نے 8 جنوری 1877 میں رکھی تھی۔ 1920 میں برطانوی حکومت کی منظوری کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی صد سالہ تقریبات کے موقع پر سرسید اکیڈمی میں بھی تزئین کاری کا کام چل رہا ہے۔ جس میں گلاب کے باغ کے ساتھ سرسید ہاؤس کے باب کی تعمیر بھی کی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق گلاب کے باغ میں 48 مختلف اقسام کے گلاب لگائے جائیں گے اور باب 18 فٹ اونچا، 20 فٹ چوڑا ہے۔
سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ سرسید ہاؤس جس میں سرسید اکیڈمی موجود ہے اور سرسید احمد خان کا اپنا گھر ہے، اس لئے اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے کیونکہ یہ ایک ہیریٹیج عمارت ہے۔ اس کی دیکھ بھال ہم لوگ ذمہ داری کے ساتھ کرتے ہیں۔
اے ایم یو کے صد سالہ تقریبات کے موقع پر سر سید کے اپنے گھر یعنی سید ہاؤس کی تزئین کاری کا کام زور و شور سے چل رہا ہے، جس میں ایک باب کی تعمیر کے ساتھ ایک گلاب کے باغ بھی بنایا جا رہا ہے جس کا افتتاح دسمبر ماہ میں ہوگا۔
مزید پڑھیں:
مرادآباد بار ایسوسی ایشن کے لیے امیدواروں کی پرچہ نامزدگی
ڈاکٹر محمد شاہد نے مزید بتایا کہ سرسید احمد خان کے صاحبزادے جسٹس سید محمود کی زوجہ مشرف جہاں بیگم کافی وقت تک موجودہ سر سید ہاؤس میں رہیں اور آپ کی واحد قبر ہے، جو سرسید ہاؤس میں موجود ہیں جس کی وجہ سے گلاب کے باغ کا نام آپ کے نام پر منسوب کیا۔