ETV Bharat / state

ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنا ہائیکورٹ کا ایک اچھا فیصلہ: سپریم کورٹ - چیف جسٹس آف انڈیا

سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی عرضی پر سنوائی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں الہ آباد ہائیکورٹ کے حکم میں مداخلت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کا الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔

supreme court
supreme court
author img

By

Published : Dec 17, 2020, 3:47 PM IST

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تقریر کرنے پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی گرفتاری اور قید کو کالعدم قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف داخل کی گئی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔

Release of Dr Kafil Khan is a good decision of the High Court: Supreme Court
ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنا ہائیکورٹ کا ایک اچھا فیصلہ: سپریم کورٹ

چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کا الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ لیکن ان مشاہدات سے فوجداری مقدمات پر استغاثہ متاثر نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ان کی خوبیوں پر ہوگا۔ ایک حراستی اور نظربندی کے فیصلے میں مشاہدات فوجداری استغاثہ پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بینچ سے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ عدالت نے ایس ایل پی کو مسترد کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

تبدیلیء مذہب پر الہ آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج

سپریم کورٹ کا مشہورہ کسانوں کی اخلاقی جیت

اس فیصلے کے بعد ڈاکٹر کفیل خان نے اطمینان کا سانس لیتے ہوئے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تقریر کرنے پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی گرفتاری اور قید کو کالعدم قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف داخل کی گئی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔

Release of Dr Kafil Khan is a good decision of the High Court: Supreme Court
ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنا ہائیکورٹ کا ایک اچھا فیصلہ: سپریم کورٹ

چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کا الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ لیکن ان مشاہدات سے فوجداری مقدمات پر استغاثہ متاثر نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ان کی خوبیوں پر ہوگا۔ ایک حراستی اور نظربندی کے فیصلے میں مشاہدات فوجداری استغاثہ پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بینچ سے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ عدالت نے ایس ایل پی کو مسترد کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

تبدیلیء مذہب پر الہ آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج

سپریم کورٹ کا مشہورہ کسانوں کی اخلاقی جیت

اس فیصلے کے بعد ڈاکٹر کفیل خان نے اطمینان کا سانس لیتے ہوئے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.