شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تقریر کرنے پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی گرفتاری اور قید کو کالعدم قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف داخل کی گئی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان کو رہا کرنے کا الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ لیکن ان مشاہدات سے فوجداری مقدمات پر استغاثہ متاثر نہیں ہوگا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ان کی خوبیوں پر ہوگا۔ ایک حراستی اور نظربندی کے فیصلے میں مشاہدات فوجداری استغاثہ پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بینچ سے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ عدالت نے ایس ایل پی کو مسترد کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
تبدیلیء مذہب پر الہ آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج
سپریم کورٹ کا مشہورہ کسانوں کی اخلاقی جیت
اس فیصلے کے بعد ڈاکٹر کفیل خان نے اطمینان کا سانس لیتے ہوئے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔