ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کی کئی دکانوں میں چپل بنانے والی کمپنی ریلیکسو کی شکایت پر چھاپہ مارا گیا۔ ہندوستان کے بازاروں میں 45 برسوں سے اپنی پہچان بنانے والی ریلیکسو کمپنی نے شکایت درج کروائی ہے کہ کچھ دکاندار ان کی کمپنی کا نام استعمال کرکے نقلی چپل فروخت کررہے ہیں۔
آج دوپہر ریلیکسو فٹ ویئر پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کے دہلی کے جنرل منیجر جگ موہن ببر نے مظفر نگر شہر کوتوالی میں ایک تحریر دی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ ریلیکسو کمپنی کے نام پر نقلی چپلوں کی کالا بازاری ہورہی ہے اور مظفرنگر میں بڑے پیمانے پر ان نقلی چپلوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔
کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے شہر کوتوالی پولیس نے کمپنی کے منیجر اور لوگوں کے ساتھ مل کر شہر کے گزری بازار میں واقع پانچ دکانوں پر چھاپے ماری کی۔ جس میں سے چار دکانوں سے ریلیکسو کمپنی کی نقلی چپلیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس چھاپے ماری کے بعد مظفرنگر کے چپل تاجروں میں افراتفری مچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:گیا: تین کروڑ کی منشیات کے ساتھ 3 افراد گرفتار
کمپنی کے جنرل مینیجر جگموہن نے بتایا کہ ہماری ریلیکسو کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ ہوائی چپلوں کی قیمت 299 روپے ہے۔ لیکن ان نقلی چپلوں کی قیمت صرف 100 روپے ہے پھر بھی انہیں 299 روپے میں ہی فروخت کیا جارہا ہے۔
اس پورے معاملے میں پولیس افسران کا کہنا ہے کی کمپنی سے موصول ہوئی شکایت کے مطابق آج کچھ دکانوں پر چھاپے ماری کی گئی ہے۔ اس چھاپے ماری میں بڑے پیمانے پر ریلیکسو کمپنی کی نقلی چپلیں برآمد ہوئی ہیں، جس کی قیمت لاکھوں کی ہے۔ دکانداروں سے ابھی یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ یہ نقلی سامان انہوں نے کہاں سے خریدا ہے اور کس کس کو فروخت کیا ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ مکمل جانچ کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ ضبط شدہ سامان کو سیل کرکے معاملے کی جانچ شروع کردی گئی۔