ETV Bharat / state

مسلم گھروں میں ہندووں کے 45 مندر

author img

By

Published : May 7, 2019, 10:14 PM IST

ڈھائے گئے مکانوں کی چند ویڈیوز سوشل میڈیا پراس دعوے کے ساتھ شیئر کی جارہی ہیں کہ ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس میں' کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجیکٹ' کے تحت مودی حکومت نے راستے میں پڑنے والے 80 مسلم گھروں کو خرید لیا ہے۔

کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجیکٹ

جن لوگوں نے یہ ویڈیو شیئر کئے ہیں انھوں نے اس میں لکھا ہے کہ ' کاشی وشوناتھ مندر سے گنگا ندی تک جانے والی سڑک کشادہ کرنے کے لیے وزیراعظم مودی نے 80 مسلم گھروں کو خرید لیا ہے۔ اور خریدے جانے کے بعد جب ان گھروں کو صاف کرنا شروع کیا گیا تو ان گھروں سے 45 پرانے مندر برآمد ہوئے۔

واضح رہے کہ کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجیکٹ کو وزیراعظم نریندر مودی کا ڈریم پروجیکٹ بتایا جاتا ہے۔

اس پروجیکٹ کے تحت حکومت چاہتی ہے کہ گنگا ندی کے کنارے پر واقع للیتا گھاٹ سے لے کر کاشی وشوناتھ مندر تک جانے والا راستہ کشادہ کرکے اسے صاف ستھرا اور خوبصورت بنایا جاسکے تاکہ جو بھی عقیدت مند وہاں آتے ہیں انھیں بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

اس گزشتہ دنوں میں اس پروجیکٹ سے منسلک ویڈیوز اور تصاویر جو سوشل میڈیا سائٹ فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ہیں وہ فرضی ہیں۔


کیا ہے حقیقت؟

کاشی وشوناتھ مندر کی توسیع اور خوبصورتی کے منصوبے پر کام کرنے کے لیے حکومت نے یہ منصوبہ بنایا ہے۔

منصوبہ کے ذمہ دار افسر وشال سنگھ کا کہنا ہے کہ مندر کی توسیع کے لیے مسلم گھروں کو خریدے جانے اور ان میں ہندو مندروں کے برآمد ہونے کے جو دعوے کیے جارہے ہیں وہ سب دعوے فرضی ہیں۔

وشال سنگھ کا مزید کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کے لیے انھوں نے ابھی تک کل 249 مکان قبضہ کیے گئے ہیں، جتنے بھی گھر انتظامیہ کے ذریعے قبضہ کیے گئے ہیں ان میں سے ایک بھی گھر کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کا گھر نہیں تھا بلکہ یہ سبھی مکان سناتن دھرم کے ماننے والوں کے تھے۔

اس تعلق سے وشال کا کہنا ہے کہ جتنے بھی مکان اب تک لیے گئے ہیں ان میں سے 183 مکان توڑے جاچکے ہیں اور ٹوٹے ہوئے مکانوں میں سے چھوٹے بڑے کل 23 مندر برآمد ہوئے ہیں۔

جن لوگوں نے یہ ویڈیو شیئر کئے ہیں انھوں نے اس میں لکھا ہے کہ ' کاشی وشوناتھ مندر سے گنگا ندی تک جانے والی سڑک کشادہ کرنے کے لیے وزیراعظم مودی نے 80 مسلم گھروں کو خرید لیا ہے۔ اور خریدے جانے کے بعد جب ان گھروں کو صاف کرنا شروع کیا گیا تو ان گھروں سے 45 پرانے مندر برآمد ہوئے۔

واضح رہے کہ کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجیکٹ کو وزیراعظم نریندر مودی کا ڈریم پروجیکٹ بتایا جاتا ہے۔

اس پروجیکٹ کے تحت حکومت چاہتی ہے کہ گنگا ندی کے کنارے پر واقع للیتا گھاٹ سے لے کر کاشی وشوناتھ مندر تک جانے والا راستہ کشادہ کرکے اسے صاف ستھرا اور خوبصورت بنایا جاسکے تاکہ جو بھی عقیدت مند وہاں آتے ہیں انھیں بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

اس گزشتہ دنوں میں اس پروجیکٹ سے منسلک ویڈیوز اور تصاویر جو سوشل میڈیا سائٹ فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ہیں وہ فرضی ہیں۔


کیا ہے حقیقت؟

کاشی وشوناتھ مندر کی توسیع اور خوبصورتی کے منصوبے پر کام کرنے کے لیے حکومت نے یہ منصوبہ بنایا ہے۔

منصوبہ کے ذمہ دار افسر وشال سنگھ کا کہنا ہے کہ مندر کی توسیع کے لیے مسلم گھروں کو خریدے جانے اور ان میں ہندو مندروں کے برآمد ہونے کے جو دعوے کیے جارہے ہیں وہ سب دعوے فرضی ہیں۔

وشال سنگھ کا مزید کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کے لیے انھوں نے ابھی تک کل 249 مکان قبضہ کیے گئے ہیں، جتنے بھی گھر انتظامیہ کے ذریعے قبضہ کیے گئے ہیں ان میں سے ایک بھی گھر کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کا گھر نہیں تھا بلکہ یہ سبھی مکان سناتن دھرم کے ماننے والوں کے تھے۔

اس تعلق سے وشال کا کہنا ہے کہ جتنے بھی مکان اب تک لیے گئے ہیں ان میں سے 183 مکان توڑے جاچکے ہیں اور ٹوٹے ہوئے مکانوں میں سے چھوٹے بڑے کل 23 مندر برآمد ہوئے ہیں۔

Intro:Body:

noman


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.